مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر مسلح دہشت گردوں نے فائرنگ کی ہے جسٹس اعجاز الاحسن نواز شریف اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف پانامہ پیپرز کیس کی سماعت کرنے والے پانچ رکنی بینچ کا حصہ تھے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن کی لاہور میں رہائش گاہ پر گزشتہ رات اور آج صبح فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔ سپریم کورٹ کے ترجمان کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر دورہ کیا اور فائرنگ کے واقعے کا جائزہ لیا۔ واضح رہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن نواز شریف اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف پانامہ پیپرز کیس کی سماعت کرنے والے پانچ رکنی بینچ کا حصہ تھے۔ جسٹس اعجازالاحسن سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما پیپز کیس کے حتمی فیصلے کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے احتساب عدالت میں دائر ریفرنسز کی کارروائی کے نگراں جج بھی ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 15 اپریل 2018 - 11:49
پاکستانی سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر مسلح دہشت گردوں نے فائرنگ کی ہے جسٹس اعجاز الاحسن نواز شریف اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف پانامہ پیپرز کیس کی سماعت کرنے والے پانچ رکنی بینچ کا حصہ تھے۔