مہر خبررساں ایجنسی نے شینہوا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چین نے بھی امریکہ سے درآمد کی جانے والی 128 اشیا پر 15 سے لیکر 25 فیصد تک ٹیکس عائد کردیا ہے۔چین نے درآمدی محصول میں اضافہ صدر ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل اور المونیم کی امریکہ میں درآمدات کے اضافے کے جواب میں عائد کیا ہے۔ چین نے کہا کہ یہ اقدام چینی مفادات کے تحفظ اور امریکہ کے نئے محصول سے ہونے والے نقصانات کے سلسلے میں توازن پیدا کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل چین نے کہا تھا کہ وہ تجارتی جنگ نہیں چاہتا لیکن اگر ان کی معیشت متاثر ہوتی ہے تو وہ خاموش نہیں بیٹھے گا۔ امریکی حکام نے پہلے ہی درجنوں ارب ڈالر کے چینی درآمدات پر محصول لگانے کے منصوبے کا اعلان کر رکھا ہے۔
امریکا سے آنے والے اسکریپ المونیم اور خنزیر کے فروزن گوشت پر حالیہ محصول کے علاوہ اضافی 25 فیصد محصول لگائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ نٹس، تازہ اور سوکھے پھل، جنسینگ اور شراب کے محصول پر 15 فیصد کا اضافہ ہوگا۔ اسٹیل کے لپٹے ہوئے سریے یا سلاخوں پر بھی 15 فیصد محصول کا اضافہ ہوگا۔ ان کے علاوہ آئندہ مزید محصول میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ترجمان چینی وزارت تجارت و خزانہ کے مطابق چینی فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہو گیا ہے۔ چین کی طرف سے لگائے گئے ان ٹیکسوں کی مالیت 3 بلین امریکی ڈالرز بنتی ہے۔