رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عید نوروز کی آمد کے موقع پر مشہد مقدس میں زائرین اور مجاورین کے عظيم الشان اجتماع سے خطاب میں ملک میں جاری پیشرفت اور ترقی کو قابل قدر اور قابل تعریف قراردیتے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران اپنے انقلاب اور اسلامی اصولوں پر قائم رہتے ہوئے ترقی اور پیشرفت کی سمت گامزن ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عید نوروز کی آمد کے موقع پر مشہد مقدس میں زائرین اور مجاورین کے عظيم الشان اجتماع سے خطاب میں ملک میں جاری پیشرفت اور ترقی کو قابل قدر اور قابل تعریف قراردیتے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران اپنے انقلابی اور اسلامی اصولوں پر قائم رہتے ہوئے ترقی اور پیشرفت کی سمت گامزن ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گذشتہ 40 برسوں میں اسلامی انقلاب اور اسلامی نظام کے استحکام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران نے خطے میں امریکہ کی تمام گھناؤنی سازشوں کو گذشتہ 40 برسوں میں بے نقاب کرتے ہوئے ناکام بنادیا ہےاور ایران کے غیور اور بہادر جوانوں نے امریکی پابندیوں کے باوجود اندرونی توانائیوں اور صلاحیتوں کی بنیاد پر ایران کو ایسی سطح پر پہنچا دیا ہے جو قابل فخر اور لائق تحسین ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایران کے استقلال، آزادی، عزت اور عظمت کا پرچم ایران کے  شجاع ، دلیر اور بہادر جوانوں کے ہاتھ میں ہے جو انقلاب اسلامی کے بنیادی اصلوں پر گامزن رہتے ہوئے ترقی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے استقلال، آزادی، قومی خود اعتمادی ، عدل و انصاف ، احکام اسلامی کے احیاء کو انقلاب کے اساسی اور بنیادی اصول قراردیتے ہوئے فرمایا: آج ایران استقلال کے راستے پر گامزن ہے اور ایرانی جوانوں نے اغیار کی غلامی زنجیروں کو توڑدیا ہے۔ ایران میں آزادانہ انتخابات ہر سال ایک بار یا دو بارمنعقد ہوتے ہیں جن میں عوام بھر پور شرکت کرتے ہیں اور اپنی مرضی کے نمائندوں کو ووٹ دیتے ہیں۔

رہبر معظم نے احکام اسلامی کے احیاء کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے تمام قوانین پر گارڈین کونسل میں موجود فقہا کی نظر ہوتی ہے جو قانون اسلامی اصولوں کے خلاف ہو اسے مسترد کیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عالمی سامراجی طاقتیں گارڈین کونسل کے خلاف ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک میں عدالت کے نفاذ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران میں عدل و انصاف برقرار کرنے کے سلسلے میں اہم اور قابل قدر اقدامات انجام ديئے گئے ہیں اور یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ ایران میں عدالت کے سلسلے میں کوئی قدم اٹھایا ہی نہیں گيا البتہ ہم ابھی عدالت کے نفاذ کے سلسلے میں اس سطح تک نہیں پہنچے جہاں ہمیں پہنچنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نئے سال کے نام کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا: اس سال کو ایرانی سامان کی حمایت کے سال کے نام سے موسوم کیا ہے اور ایرانی سامان کی حمایت ایرانی حکام اور ایرانی عوام دونوں کی ذمہ داری ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: اگر ہم ملک کی اندرونی پیداوار سے استفادہ کریں گے تو اس سے خود ایرانی قوم کو فائدہ پہنچےگا اور مزاحمتی اقتصادی پالیسیوں کی طرف گامزن ہونے کے لئے اندرونی پیداوار کے استعمال پرزیادہ سے زیادہ  توجہ  مبذول کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی مختلف ممالک میں مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکہ اور سامراجی طاقتیں خود دوسرے ممالک میں آشکارا مداخلت کررہی ہیں اور الزام ایران پر عائد کرتی رہتی ہیں۔ رہبر معظم نے فرمایا: شام اور عراق میں ایران کی موجودگی وہاں کی حکومتوں کی درخواست پر ہے اور ہم نے شام اور عراق میں امریکہ کے حمایت یافتہ دہشت گردوں اور ان کی خلافت کا خاتمہ کیا ہے جس کی وجہ سے امریکہ اور اس کے اتحادی ہم سے ناراض ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کو امریکہ نے سعودی عرب کے ساتھ ملکر تشکیل دیا اور انھں پیشرفتہ ہتھیار فراہم کئے داعش کی خلافت کا مغربی اور عربی میڈیا نے خوب چرچا کیا ۔ انھوں نے داعش کی خلافت کی سرحدوں کو بھی معین اورمشخص کیا ۔ داعش کی تشکیل کا مقصد بھی علاقائی قوموں کو داخلی جنگ میں مشغول رکھنا تھا۔ تاکہ مسلمان آپس میں لڑتے رہیں اوروہ  اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف جارحانہ اقدامات کو فراموش کردیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ کی سازشوں کا سلسلہ جاری ہے اور خطے میں اس کے بعض اتحادی ممالک خطے میں امریکی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کررہے ہیں لہذا مسلمانوں کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے شوم منصوبوں کے بارے میں ہوشیار اور آگاہ رہنا چاہیے۔