پاکستانی سپریم کورٹ میں جعلی ادویات کیس کی سماعت کے دوران جعلی ادویات بنانے والی کمپنی کے مالک کو کمرہ عدالت سے گرفتارکر لیاگیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی سپریم کورٹ میں جعلی ادویات کیس کی سماعت کے دوران جعلی ادویات بنانے والی کمپنی کے مالک کو کمرہ عدالت سے گرفتارکر لیاگیا۔ اطلاعات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے جعلی ادویات کیس کی سماعت کی،چیف جسٹس آف پاکستان نے استفسار کیا کہ نجی کمپنی کا مالک عدالت میں موجود ہے، اس پر ڈریپ کے وکیل نے بتایا کہ ملزم عدالت میں موجود ہے، ڈریپ کے وکیل نے بتایا کہ ملزم عثمان اتنا بااثر ہے کہ چھاپہ مارنے پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کیخلاف مقدمات درج کرا دیتا ہے اور ابتک ڈریپ کیخلاف 45 مقدمات قائم کرا دیئے ہیں۔عدالت نے ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیاجس پر نجی کمپنی کے مالک کو کمرہ عدالت میں حراست میں لے لیاگیااور سپریم کورٹ نے ہدایت کی ابھی جا کر اسکی ادویات کی فیکٹری بند کریں ، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اس شخص کی فیکٹری پر ٹیک اوور کرے ، چیف جسٹس آف پاکستا ن نے کہا کہ سب سے پہلے دوا ساز فیکٹری کا جائزہ لینا ہے ، کمپنی غیر معیاری ادویات بنا رہی ہے۔