اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے فرانس کے وزیر خارجہ سے ملاقات میں ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں مغربی ممالک کے خدشات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی دفاعی صلاحیت کسی بھی ملک کے لئے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے فرانس کے وزیر خارجہ جان ایو لودریان سے ملاقات میں ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں مغربی ممالک کے خدشات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی دفاعی صلاحیت کسی بھی ملک کے لئے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

جناب شمخانی نے فرانس کے وزیر خارجہ سے دوطرفہ تعلقات، علاقائي امور اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر مغربی ممالک نے مشترکہ ایٹمی معاہدہ پر عمل نہ کیا تو تو اس سے عالمی معاہدوں کی اہمیت ختم ہوجائے گی ۔ مشترکہ ایٹمی معاہدہ ایران اور گروپ 1+5 کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں وجود میں آیا ہے اور اس معاہدے کے مطابق سب کو اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے۔

 علی شمخانی نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں یورپی ممالک کو امریکہ کے سامنے تسلیم ہونے کے بجائے امریکہ کو ایٹمی معاہدے کے سامنے جھکنے پر مجبور کرنا چاہیے۔

علی شمخانی نے ایران کے میزائل پروگرام کے بارے میں یورپی ممالک کی تشویش اور خدشہ کو غیر منطقی اور غیر ضروری قراردیتے ہوئے کہا کہ میزائل پروگرام ایران کی دفاعی صلاحیت کا ناقابل انکار حصہ ہے اور کوئي بھی ملک اپنے دفاعی معاملات پر کسی سےمذاکرات نہیں کرسکتا۔انھوں نے کہا کہ ایران کی دفاعی صلاحیت کسی دوسرے ملک کے لئے کوئي خطرہ نہیں ہے۔

اس ملاقات میں فرانس کے وزير خارجہ نے ایران کے سفر اور ایرانی حکام کے ساتھ ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم  ایران کی  تاریخ ، ثقافت ، قدرت اور طاقت سے اچھی طرح آگاہ ہیں اور مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں اور فرانس ایران کے ساتھ بینکی معاملات کو بھی حل کرنے کے لئے نئی راہوں پر غور کررہا ہے۔