پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں وہابی دہشتگرد تنظیم داعش کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ صوبہ خيبر پختون خواہ کی حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں وہابی دہشتگرد تنظیم داعش کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ صوبہ خيبر پختون خواہ کی حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے عزم کا اظءار کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق داعش کے بڑھتے ہوئے خطرات اورانھیں پاکستان میں قدم جمانے سے روکنے کیلیے خیبرپختونخواہ حکومت نے قانون نافذکرنے والے اداروں کو جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے حوالے سے معاونت کی درخواست کردی ہے۔

درخواست میں کہاگیا ہے کہ فرنٹ لائن پر پاک فوج کے بعد دفاعی خدمات انجام دینے میں مصروف خیبرپختونخواہ پولیس کو جدید ہتھیاروں سے لیس کرنے سے داعش کے خطرے کو روکنے میں مدد ملے گی۔ معتبر ذرائع  کے مطابق پاکستان سے ملحقہ افغان علاقوں میں امریکہ کی طرف سے وہابی دہشت گرد اور کالعدم  تنظیموں بالخصوص تحریک طالبان  کے دہشتگردوں کی ذہن سازی اور داعش میں شمولیت کیلیے بھاری رقوم خرچ کرنے کا سلسلہ جاری ہے جس کا مقصد پاکستان میں داعش کو فروغ دینا اور پاکستان کو اندرونی طورپرکمزورکرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکہ عراق اور شام سے وہابی داعش دہشت گردوں کو افغانستان منتقل کررہا ہے۔ جہاں وہ انھیں دوبارہ منظم کرکے پاکستان اور کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرسکتا ہے۔ امریکہ وہابی دہشت گردوں کو بہانہ بنا کر خطے میں اپنے فوجی قیام کا جواز بنا رہا ہے۔