اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ایک قریبی ساتھی ان کے خلاف کرپشن الزامات میں وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہوگئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ایک قریبی ساتھی ان کے خلاف کرپشن الزامات میں وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم  نیتن یاہو کے خلاف بد عنوانی کے متعدد معاملات کے حوالے سے تحقیقات ہیں۔ اس سلسلے میں نیتن یاہو کا ایک خاص ساتھی ہی ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہو گیا ہے۔ اسرائیلی ذرائع کے مطابق نیتن یاہو کی کابینہ شلومو فِلبرز وزیر مواصلات کے عہدے پر فائز تھے جنہیں چند روز قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ دوران تفتیش فِلبرز اس بات پر راضی ہو گئے ہیں کہ وہ اس مقدمے میں ریاست کی طرف سے بطور گواہ پیش ہوں گے جس میں پولیس نے نجی کمپنی بیزیک ٹیلی کام کے مالکان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے سرکاری مراعات کے بدلے میں نیتن یاہو کی حمایت میں کوریج کرنے کی حامی بھری تھی۔ مقامی ذرائع کے مطابق شلومو فلبر کی جانب سے وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد   وزیر اعظم  نیتن یاہو کے لئے  مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے  اور اب وہ  قبل از وقت انتخابات یا مستعفی ہونے کا اعلان کرسکتے ہیں۔