اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ہالینڈ کی وزیر خارجہ سے ملاقات میں یمن کے نہتے عر بوں کے خلاف سعودی عرب کی بربریت اور جارحیت پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو یمن کے نہتے عوام پر سعودیہ کی مسلط کردہ جنگ کوختم کرانے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

مہر خـبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ہالینڈ کی وزیر خارجہ محترمہ سیخریڈ کیخ سے ملاقات میں یمن کے نہتے عر بوں کے خلاف سعودی عرب کی بربریت اور جارحیت پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو یمن کے نہتے عوام پر سعودیہ کی مسلط کردہ جنگ کوختم کرانے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ صدر حسن روحانی نے ایران اور ہالینڈ کے باہمی تعلقات کو اچھی اور مطلوب سطح پر قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران اور ہالینڈ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں اور تجارتی معاملات کوایک ارب  یورو کی موجود سطح پر بھی بڑھا سکتے ہیں۔ صدر حسن روحانی نے ایران کے میزائل نظام کے بارے میں بعض ممالک کے پروپیگنڈےکی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا میزائل نظام صرف ملکی دفاع کے سلسلے میں ہے اور ایران ملکی دفاع کے سلسلے میں کسی سے کوئی سمجھوتہ اور مذاکرات نہیں کرسکتا کیونکہ دفاع مقدس کے دوران دشمن نے ایران کی شہری آبادی پر وحشیانہ بمباری کی اوراسے میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

انھوں نے کہا کہ پوری دنیا نے عراق کے معدوم صدر صدام کی حمایت کی اسے پیشرفتہ ہتھیار فراہم کئے اور ایرانی قوم اس تجربہ کے پیش نظر ملکی دفاع کے سلسلے میں بہت ہی حساس ہے اور اسی وجہ سے ایران کی دفاعی صلاحیت ناقابل مذاکرات ہے۔

اس ملاقات میں ہالینڈ کی وزیر خارجہ نے ملکی دفاع کے لئے ہتھیاروں کی ضرورت کو ایران کا مسلّم  حق قراردیتے ہوئے کہا کہ دوسرے ممالک کی طرح ایران کو بھی ملکی دفاع کے لئے روایتی ہتھیار رکھنے کا حق ہے اور ہم ایران کے اس حق کو سرکاری طور پر تسلیم کرتے ہیں۔

ہالینڈ کی وزير خارجہ نے یمن جنگ کو فوری طور پر متوقف کرنے پر زوردیتے ہوئے کہا کہ یمن جنگ حد سے زیادہ طولانی ہوگئی ہے اور اس کا جلد از جلد خاتمہ ہونا چاہیے سعودی عرب کی طرف سے یمن کی شہری آبادی پر بمباری بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔