مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بیت المقدس بریگیڈ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے شہید عماد مغنیہ کی شہادت کی دسویں برسی کے موقع پرایک عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید عماد مغنیہ اور دوسرے شہیدوں کے خون کا قصاص اسرائیلی حکومت کے خاتمہ سے لیا جائےگا۔ انھوں نے کہا کہ شہید عماد مغنیہ کا نام ، دشمن کے لئے رعب و دبدبہ اورخوف و ہراس کا باعث اور دوستوں کے لئے شوق و نشاط کا موجب تھا۔ جنرل سلیمانی نے کہا کہ شہید عماد مغنیہ نے پہلے اپنا نام مختار انتخاب کیا بعد میں انھوں نے اپنا نام رضوان رکھ لیا اور سرانجام رضوان ، رضوان الہی سے ملحق ہوگئے۔ جنرل سلیمانی نے شہید عماد مغنیہ کو ایک عظیم مجاہد قراردیتے ہوئے کہا کہ اس عظيم شہید کے نام سے اسرائیل کے بدن پر لرزہ طاری ہوجاتا تھا ۔
جنرل سلیمانی نے کہا کہ شہید عماد مغنیہ دنیاوی اور مادی تعلقات سے آزاد تھے وہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے سچے حامی اور مددگار تھے انھوں نے اسرائیل کو لبنان سے خارج ہونے پر مجبور کیا۔ وہ گوریلا جنگ کے بہترین ماہر اور متخصص انسان تھے۔
جنرل قاسم سلیمانی نے سید حسن نصر اللہ کو ایک الہی نشانی قراردیتے ہوئے کہا کہ وہ دشمن اور غاصب اسرائیل کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ اور شہید عماد اس عظیم الہی، اسلامی ، اخلاقی اور انسانی شخصیت کے سامنے متواضع تھے۔ اس کے حکم کو سرانجام دینے کے لئے ہمہ وقت آمادہ اور تیار رہتے تھے۔ جنرل قاسم سلیمانی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کا خاتمہ کرکے ہی شہید عماد مغنیہ اور اس جیسے دوسرے فلسطینی ، لبنانی ، شامی ، عراقی اور ایرانی شہیدوں کے پاک خون کا قصاص لیا جائے گا۔