مہر خبررساں ایجنسی نے غیرملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصرمیں ایک ویب سائٹ پر اشتہار دیا گیا ہے کہ ہمارے پاس ہرعمر کے بچے برائے فروخت موجود ہیں۔ اطلاعات کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ مصر میں آن لائن بچوں کی خریدوفروخت کی جارہی ہے اور ایک ویب سائٹ پر اشتہار میں واضح الفاظ میں تحریر ہے کہ ہمارے پاس ہر عمر کے بچے برائے فروخت موجود ہیں، بچوں کو گود لینے یا خرید و فروخت کے خواہش مند حضرات ہم سے رابطہ کریں۔
ویب سائٹ کی نشاندہی مصری باشندے رامی الجبالی نے کی اور بتایا کہ ویب سائٹ پر یہ صفحہ گم شدہ بچوں کی تلاش میں مدد کے لئے بنایا گیا تھا جہاں لاپتہ بچوں کی شناخت کے لئے تصاویر اور دیگر معلومات پوسٹ کی جاتی ہیں اور ویب سائٹ کے فالورز کی تعداد 12 لاکھ سے زائد ہے۔
الجبالی کے مطابق ایک ماہ قبل سوشل میڈیا پر انکشاف ہوا کہ گم شدہ بچوں کی تلاش میں مدد کے لئے بنائی گئی ویب سائٹ بچوں کی خریدوفروخت کے گھناؤنے کاربار میں ملوث ہے اور الشرق شہر میں واقع ایک فلیٹ میں گم شدہ بچوں کی بہت بڑی تعداد موجود ہے۔ فلیٹ میں لوگ فیملی کی شکل میں آتے ہیں اور وہاں سے اپنے ساتھ بچے لے جاتے ہیں۔
فلیٹ میں عوام کی بڑی تعداد میں آمد و رفت پر پڑوسیوں نے شک کی بنیاد پر پولیس کو اطلاع دی اور جب پولیس نے چھاپہ مار کر موقع پر موجود افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کی تو انکشاف ہوا کہ محلے داروں کا شک درست تھا اور فلیٹ میں ہر عمر کے بچوں کی خریدوفروخت کی جارہی ہے، بچوں کی عمر کے تناسب سے ان کی قیمت لگائی جاتی ہے، آن لائن فروخت کے لیے پیش کردہ بچوں میں سے بعض 2 لاکھ مصری پاؤنڈز سے 30 ہزار مصری پاؤنڈز تک دستیاب ہیں اور اس گھناؤنے کاروبار کو چلانے والا عرب نژاد ہالینڈ کا شہری ہے، جو تاحال ہالینڈ میں ہی مقیم ہے۔مصری حکام کے مطابق بچوں کے کاروبار میں ملوث متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جب کہ دیگر ملزمان بشمول ہالینڈ میں موجود مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔