سعودی عرب کے امریکہ نواز ولیعہد محمد بن سلمان نے کرپشن کےالزامات میں سعودی عرب کے کئی مالدار شہزادوں کو گرفتار کررکھا ہے جن میں ارب پتی شہزادہ ولید بن طلال بھی شامل ہے سعودی ولیعہد نے بھاری مقدار میں رشوت لیکر چند شہزادوں کو آزاد کردیا ہے ولید بن طلال نے بھی اپنی آزادی کی توقع ظاہر کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے امریکہ نواز ولیعہد محمد بن سلمان نے کرپشن کےالزامات میں سعودی عرب کے کئی مالدار شہزادوں کو گرفتار کررکھا ہے جن میں ارب پتی شہزادہ ولید بن طلال بھی شامل ہیں۔ سعودی ولیعہد نے بھاری مقدار میں رشوت لیکر چند شہزادوں کو آزاد کردیا ہے جن میں ٹی وی چینل ایم بی سی کے مالک ولید الابراہیم،فواز الحکیر کمپنی کے اصلی سھام دار فوازالحکیر، شہزادہ ترکی بن ناصر اور سلطنتی عدالت کے سابق سربراہ خالد التویجری شامل ہیں ۔ سعودی عرب کے ولیعہد نے ان افراد سے بھاری مقدار میں رشوت لیکر انھیں آزاد کیا ہے۔ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے شہزادہ ولید بن طلال سے بھی 6 ارب ڈالر کی رشوت کا مطالبہ کیا تھا ۔ ذرائع کے مطابق کرپشن الزامات میں گرفتار بعض شہزادوں نے سعودی ولیعہد محمد بن سلمان سے ڈیل کرلی ہے۔ ارب پتی شہزادے ولید بن طلال کہتے ہیں کہ آئندہ چند روز کے دوران وہ بھی رہا ہو جائیں گے۔ اور انھیں تمام الزامات سے بری کردیا جائے گا۔ شہزادہ طلال نے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان پر کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں اور وہ سعودی حکام سے بات چیت میں اپنی بےگناہی پرقائم رہے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی کمپنی کنگڈم ہولڈنگ پر ان کا مکمل کنٹرول رہے گا ۔ ذرائع کے مطابق ایم بی سی ٹیلی وژن کے مالک ولید الابراہیم ، فیشن اسٹور کے مالک فواز الحکیر ، رائل کورٹ کے سابق سربراہ خالد التویجری اور شہزادہ ترکی بن ناصر بھی بھاری مقدار میں رشوت دیکر آزاد ہوگئے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ سعودی عرب کے شہزادوں کی اندرونی جنگ میں سعودی عرب کے بادشاہ کے بیٹے اور سعودی ولیعہد محمد بن سلمان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھر پور حمایت کی بنا پر کامیاب ہوگئے ہیں۔ اور انھوں نے اپنے حریف شہزادوں کو ریاض کے فائیو اسٹار ہوٹل میں بند کرکے ثابت کردیا کہ وہ کسی کو معاف نہیں کریں گے کیونکہ اس کے سر پر امریکہ کے بدنام زمانہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ہاتھ ہے۔