مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پنس نے کہا ہے کہ 2019ء کے آخر تک امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کردیا جائے گا ۔ اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب میں امریکی نائب صدر نے کہا کہ فلسطینی قیادت سے درخواست کرتے ہیں کہ مذاکرات کی میز پر دوبارہ آئیں ، امن صرف مذاکرات کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ امریکہ نے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قراردیکر اپنے اتحادی عربوں بالخصوص سعودی عرب کے منہ پر زوردار طمانچہ رسید کرکے سعودی عرب کی منافقانہ حقیقت کو بھی دنیا کے سامنے پیش کردیا ہے امریکہ نے سازشی مذاکرات کا جنازہ بھی نکال دیا ہے۔ مسئلہ فلسطین میں امریکہن ے ہمیشہ اسرائیل کی طرفداری کی ہے اور عربوں کو دھوکہ دیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 23 جنوری 2018 - 13:31
امریکی نائب صدر مائیک پنس نے کہا ہے کہ 2019ء کے آخر تک امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کردیا جائے گا ۔