مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی کے فوجی امور کے مشیر جنرل سید یحیی رحیم صفوی نے کہا ہے کہ امریکہ کی مغربی ایشیاء میں تنازعات کے مراکز کو برقرار رکھنے اور اختلافات کو بڑھانے کی کوشش جاری ہے۔جنرل سید رحیم صفوی نے عراق اور شام میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے بتھیانک جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ داعش کو براہ راست امریکہ، اسرائيل اور بعض عرب ممالک کی حمایت حاصل تھی۔
انھوں نے کہا کہ عراق و شام میں داعش کی دہشت گردانہ کارروائیوں سے اسرائیل کو بہت بڑا فائدہ پہنچا کیونکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے اسرائیل مخالف دو اہم عرب ممالک کو داعش کے ذریعہ بالکل تباہ و برباد کردیا۔
جنرل رحیم صفوی نے کہا کہ داعش کے بھیانک جرائم اسرائیل اور سعودی عرب کے بھیانک جرائم کی طرح ہیں اور دنیا دیکھ رہی ہے کہ اسرائيل، سعودی عرب اور داعش امریکی اتحادی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ داعش نے اہلسنت کے پلیٹ فارم سے بھر پور استفادہ کیا اور تمام سنگین اور مجرمانہ جرائم کو اہلسنت کے کھاتے میں ڈالا جبکہ اہلسنت کا اس قسم کے وحشیانہ جرائم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ تمام دہشت گرد گروہ اس وقت اشکارا طور پر اہلسنت کا پلیٹ فارم استعمال کررہے ہیں۔
جنرل رحیم صفوی نے کہا کہ کہ الحمد للہ ، داعش کا منصوبہ عراق اور شام میں ناکام ہوگيا، اور عراق و شام میں داعش کی ناکامی میں روس، ایران اور حزب اللہ لبنان نے اہم کردار ادا کیا۔
انھوں نے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک سے ایک لاکھ داعش دہشت گرد عراق اور شام میں اکٹھا ہوئے جنھیں مغربی ممالک اور خطے میں ان کے حامیوں نے مدد فراہم کی۔ امریکی حکام نے خود داعش کی تشکیل کا متعدد بار اعتراف کیا ہے، امریکہ آج بھی علاقائی اور عالمی سطح پر دہشت گردوں کی بھر پور حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور امریکہ مغربی ایشیا میں تنازعات کے مراکز کو باقی رکھنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔