اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسلامی تعاون تنظیم کی پارلیمانی یونین کا 13 واں سربراہی اجلاس اختتام پذیر ہوگیا ہے جس کے اختتامی اعلامیہ میں علاقائی اور عالمی سطح پر امریکی رفتار کی مذمت اور فلسطینی عوام کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسلامی تعاون تنظیم کی پارلیمانی یونین کا 13 واں سربراہی اجلاس اختتام پذیر ہوگیا ہے جس کے اختتامی اعلامیہ میں علاقائی اور عالمی سطح پر امریکی رفتار کی مذمت اور فلسطینی عوام کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔

تہران میں اسلامی تعاون تنظیم کی پارلیمانی یونین کے 13 واں سربراہی اجلاس کے اختتام پر ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کی پارلیمانی یونین کے 13 واں سربراہی اجلاس میں بیت المقدس،  کے بارے میں امریکی صدر کے بیان پر اسلامی ممالک کے پارلیمانی سربراہان اور وفود نے سخت حساسیت کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی پیداوار قراردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تمام ممالک کا اس بات پر اتفاق ہے کہ علاقائی اور عالمی سطح پر جاری دہشت گردی کو امیرکہ اور اس کے اتحادیوں کی سرپرستی حاصل ہے۔

ایرانی اسپیکر نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی پارلیمانی یونین اسلامی ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اجلاس میں انڈونیشیا، لبنان، ترکی، پاکستان، عراق، شام، سوڈان ، کویت، سینیگال جیسے ممالک کی بھر پور شرکت سے اجلاس کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس اجلاس میں امریکہ کی معاندانہ پالیسیوں کے پیش نظر اس کے ساتھ سفارتی تعلقات کو ختم کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا اور علاقائی اور عالمی سطح پر امریکہ کی منہ زور اور تسلط پسندانہ پالیسی کی بھر پور مذمت کی گئی۔

انھوں نے کہا کہ بیت المقدس فلسطین کا ابدی اور دائمی دارالحکومت ہے اور بیت المقدس کے بارے میں کسی بھی گھناؤنی سازش کو قبول نہیں کیا جائے گا اور بیت املقدس کے بارے میں امریکی صدر کا فیصلہ مردود ہے۔