پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں 6 ممالک روس ،چین، ایران، ترکی، افغانستان اور پاکستان کے پارلیمانی سربراہی اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر کے فیصلہ کو مسترد کرتے ہوئے فلسطین کے مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر تاکید کی گئی ہے اگلا پارلیمانی سربراہی اجلاس تہران میں منعقد ہوگا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں 6 ممالک روس ،چین، ایران، ترکی، افغانستان اور پاکستان کے پارلیمانی سربراہی اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر کے فیصلہ کو مسترد کرتے ہوئے فلسطین کے مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر تاکید کی گئی ہے۔ چین، روس، ترکی، ایران ، پاکستان اور افغانستان نے علاقائی سالمیت، خودمختاری اور آزادی کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کانفرنس کے اعلامیے میں پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق عالمی اور علاقائی امن کو یقینی بنانے کے لیے کشمیر کے تنازع کا پرامن حل نکالیں۔ اسلام آباد میں منعقدہ 6  ملکی پہلی اسپیکرز کانفرنس کے اختتام پر جاری 29 نکاتی مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم ون بیلٹ ون روڈ کے منصوبے کی حمایت اور اس کا خیرمقدم کرتے ہیں اور عالمی تعاون کے لیے مئی 2017 میں چین میں منعقدہ ون بیلٹ ون روڈ فورم کی کامیابی کو سراہتے ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم تعلیم، انسانی وسائل کی ترقی، ثقافتی تبادلوں اور صحت کے ذریعے عوامی سطح پر رابطوں اور تعاون کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

مشترکہ اعلامیے میں بیت المقدس کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدامات اور فیصلوں کی مذمت کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے مسئلے کا حل عالمی قانون کے مطابق ہونا چاہیے۔

اسپیکرز کانفرنس کے اعلامیے میں عراق اور شام میں داعش دہشت گرد تنظیم کے خلاف حاصل کی گئی کامیابیوں کا بھی خیرمقدم کیا گیا تاہم داعش کو خطے کے تمام ممالک کی سلامتی اور استحکام کے لیے بدستور سنجیدہ خطرہ قراردیا گیا ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

اسلام آباد کانفرنس میں شریک وفود نے دوسری اسپیکرز کانفرنس اگلے سال ایران کے دارالحکومت تہران میں کرانے پر اتفاق کیا ہے۔