امریکی فیڈرل اپیلٹ کورٹ نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 مسلم ممالک پر سفری پابندیوں کے حکم نامے کو ان کے دائرہ اختیار سے باہر قرار دے دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی فیڈرل اپیلٹ کورٹ نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 مسلم ممالک پر سفری پابندیوں کے حکم نامے کو ان کے دائرہ اختیار سے باہر قرار دے دیا ہے۔  اس ضمن میں امریکی عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے تاہم فیصلہ منظر عام پر آنے تک سفری پابندیوں کا اطلاق قائم رہے گا۔اطلاعات کے مطابق شائع ہونے والے 77صفحات پر مشتمل رولنگ میں کہا گیا کہ ٹرمپ کے حکم نامے کے حق میں کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے کہ شخص پر سفری پابندی سے اس ملک کو سکیورٹی خدشات لاحق ہیں۔  امریکی ریاست ہوائی نے زور دیا تھا کہ مسلم ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیوں سے خاندان بچھڑ جائیں گے اور امریکی جامعات میں طالبعلموں کی تعداد بہت کم ہوجائےگی۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے حکم نامے کو امریکی ریاست ہوائی کی انتظامیہ نے رواں سال 9 مارچ کو ہونولولو کی وفاقی عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ ریاست کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے سفری پابندیوں سے متعلق نئے حکم نامے سے ریاست کی مسلم آبادی، سیاحت اور غیر ملکی طلبا کو نقصان پہنچے گا۔