مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر قانونی اعلان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے بیت المقدس کو اسرائيل کا دارالحکومت تسلیم کرکے مسلمانوں کو بیت المقدس کے بارے میں متحد کردیا ہے اور مسئلہ فلسطین جو دہشت گردی کے سائے میں پس پردہ چلا گیا تھا وہ ایک بار پھر اپنے اصلی مقام پر واپس آگیا ہے۔ صدر حسن روحانی نے انقلاب اسلامی کی اعلی ثقافتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین، بیت المقدس اور عالم اسلام کے خلاف آج تک جتنی بھی سازشیں کی گئیں وہ سب کی سب ناکام ہوگئی ہیں فلسطین کے بارے میں امریکہ کی سرپرستی میں ہونے والے سازشی مذاکرات بھی ناکام ہوگئے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ گذشتہ چند سالوں میں مسئلہ فلسطین علاقہ میں امریکی دہشت گردی کی وجہ سے دوسرا مسئلہ بن گيا تھا لیکن اب امریکی صدر نے اپنےہی غیر قانونی اعلان کے ذریعہ مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر ایک بار پھر اجاگر کردیا ہے ۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ مسلمان مسئلہ فلسطین پر متحد ہیں اور دنیا بھر کے تمام مسلمان فلسطینی مظلوم عوام کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران کبھی بھی فلسطینیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا اور فلسطین و بیت المقدس کے بارے میں ہونے والی ہر سازش کا مقابلہ کرےگا۔