مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ سعودی عرب، یمنی عوام کا ایسا دشمن ہے جوکسی بھی انسانی، اسلامی اور اخلاقی قانون کا پابند نہیں ہے اس نے گذشتہ 1000 دنوں میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ ملکر یمن کو غصب کرنے کی بھر پور کوشش کی ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات خطے میں امریکی اور اسرائیلی آلہ کار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب نے یمن کے بازاروں، یمن کی مساجد ، اولیاء کرام کے مزاروں ، اسپتالوں اور شہری آبادیوں پر مجرمانہ اور بہیمانہ بمباری کرکے یمن کے ماضی، حال اور مستقبل کو تباہ اور برباد کرنے کی کوشش کی ہے۔
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ دشمن کے جنگی جرائم اور عزائم سب کے سامنے نمایاں ہوگئے ہیں ہمارا سخت امتحان تھا جس میں حق کی فتح یقینی ہے۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ جنگ کے ابتدائی دنوں سے ہی سعودی عرب نے یمن کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی کوشش کی ۔ یمن کے انسانوں اور حتی پتھروں پر بھی اس نے امریکی بم برسائے۔ سعودی عرب نے امریکی اور برطانوی ہتھیاروں کا یمنی عوام کے خلاف بھر پور استعمال کیا۔ اور وہ اسطرح یمنی عوام کے عزم اور حوصلوں کو پست کرنا چاہتے تھے لیکن انھیں اپنے ناپاک عزائم میں ناکامی کا سامنا ہے۔
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ اگر چہ اقوام متحدہ بھی سعودی عرب کے ہمراہ ہے لیکن اس نے بھی حال میں یمن میں ہونے والے سعودی عرب کے وحشیانہ اور سفاکانہ جرائم کا اعتراف کیا ہے۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ سے سعودی عرب کا مکروہ اور منحوس چہرہ عالم اسلام کے سامنے نمایاں ہوگیا ہے اور یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ سعودی عرب امریکہ اور اسرائیل کی کس حد تک غلامی کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات دونوں امریکہ اور اسرائیل کے آلہ کار ہیں۔
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ بیت المقدس اور فلسطین کے مسئلہ میں سعودی عرب کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر قانونی بیان کے بارے میں نرم رویہ اور اس کی ہمراہی اور ہمنوائی سے ثابت ہوگیا ہے کہ سعودی عرب، اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ خیانت اور غداری کررہا ہے اور وہ اسرائيل اور امریکہ کی طرح کسی بھی اسلامی ، انسانی اور اخلاقی قانون کا پابند نہیں ہے۔