مہر خبررساں ایجنسی نے صدارتی سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس کی خارجہ پالیسی کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرحسن روحانی کو ٹیلیفون پرفلسطین کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا ایرانی صدر نے اس گفتگو میں باہمی اتحاد کے ذریعہ امریکی صہیونی سازش کو ناکام بنانے پر تاکید کی۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکی صدر نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردیکر اسلام اور فلسطینیوں کے ساتھ امریکہ کی دشمنی کا آشکارا اعلان کردیا ہے اسلامی ممالک کو امریکہ اور اسرائیل کے مکر و فریب میں نہیں آنا چاہیے ہمیں باہمی اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ امریکی صہیونی سازش کو ناکام بنانا چاہیے۔
ایرانی صدر اور اسماعیل ہنیہ نے ترکی کے شہر استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کو واضح اور عملی پیغام دینا چاہیے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ ایرانی قوم اور حکومت فلسطینی عوام کے ساتھ ہے اور رہے گی ۔ ہم بیت المقدس کی آزادی تک فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں۔ حماس کی خارجہ پالیسی کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے فلسطین کے نئے انتفاضہ میں 4 فلسطینیوں کی شہادت اور 1500 سے زائد فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم ، ایران کی بے دریغ اور مخلصانہ حمایت کو کبھی فراموش نہیں کرے گي۔ ایران فلسطین کا مخلص حامی ہے اور فلسطینیوں کو ایران کی حمایت پر فخر ہے۔