مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے رشیا ٹو ڈے سے گفتگو کرتے ہوئےکہا ہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ 40 برس میں جتنے بھی سانپوں ( صدام، القاعدہ، داعش ، طالبان ، النصرہ فرنٹ ) کی پرورش کی سب نے سرانجام سعودی عرب کو ہی کاٹا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کو ماضی کی غلطیوں کی تکرار نہیں کرنی چاہیے اور دہشت گرد گروہوں کی تربیت اور حمایت کے بجائے امن و صلح کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ہولناک اور سنگین جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے صدام کی حمایت نہیں کی، ہم نے طالبان کی حمایت نہیں کی، ہم نے داعش و النصرہ فرنٹ کی حمایت نہیں کی ، ہم دنیا میں دہشت گرد گروہوں کی مالی حمایت نہیں کرتے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے صاف لفظوں میں کہا کہ سعودی عرب کو سمجھ لینا چاہیے کہ اس نے صدام ، طالبان، داعش ، القاعدہ اور النصرہ جیسے جتنے بھی سانپوں کی پرورش کی سرانجام سب نے سعودی عرب کو ہی کاٹا ہے۔
ایرانی وزير خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب بڑی بے رحمی کے ساتھ یمن کو نابود کررہا ہے اور یہ وہ چیز ہے جس پر عالمی برادری کا اتفاق ہے کہ سعودی عرب یمن میں جنگی جرائم اور مجرمانہ اعمال کا ارتکاب کررہا ہے گذشتہ 30 ماہ کے دوران سعودی عرب نے یمنی بچوں، عورتوں اور بزرگوں کا بے رحمی کے ساتھ قتل عام کیا ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ سعودی عرب کو اپنے سنگین جرائم کو تاوان ادا کرنا پڑےگا۔ دنیا اسے معاف کرسکتی ہے لیکن خدا اسے معاف نہیں کرےگا۔