مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمنی فورسز اور قبائل نے متحدہ عرب امارات کے شہر ابو ظہبی میں واقع براکہ ایٹمی تنصیبات پر میزائل سے حملہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایک ماہ قبل یمن کی اسلامی تنظیم انصار اللہ کے ترجمان نے خبردار کیا تھا کہ متحدہ عرب امارات بھی یمنی میزائلوں کے نشانے پر ہے۔ انصار اللہ نے کہا تھا کہ سعودی عرب کے اتحاد میں شامل متحدہ عرب امارات کو بھی میزائلوں سے نشانہ بنایا جائے گا۔ اس سے قبل یمنی فورسز اور قبائل نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں فوجی ایئر پورٹ کو میزائل سے نشانہ بنایا تھا اور سعودی عرب نے اس میزائل حملے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کا الزام ایران پر عائد کیا تھا جبکہ یمنی فورسز اور قبائل میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا مقابلہ کرنے کی بھر پور صلاحیت موجود ہے۔ متحدہ عرب امارات پر داغا جانے والا میوائل بھی یمنی فورسز نے ملک کے اندرہی تیار کیا ہے۔ لیکن سعودی عرب اور اس کے اتحادی یمن پر مسلط کردہ جنگ میں اپنی شکست کا ذمہ دار ایران کو قراردے رہے ہیں جبکہ ایران کا یمن جنگ سے کوئی واسطہ نہیں ہے یمن کا سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے قطر کی طرح محاصرہ کررکھا ہے جس کی وجہ سے ایران یمن میں ایک سوئی بھی نہیں بھیج سکتا جبکہ ایران کی غذائی اور طبی امداد بھی اقوام متحدہ کے ذریعہ یمن میں بھیجی جاتی ہیں۔ اگر یمن میں ہتھیار بھیجنے کی راہیں ہموار ہوتیں تو یمن جنگ کا نقشہ کچھ اورہی ہوتا ۔ لیکن ایران اس جنگ میں یمن کے نہتے عرب عوام کو صرف غذائی اور طبی امداد فراہم کررہا ہے اور یہ امداد بھی عالمی ریڈکراس کے ذریعہ روانہ کی جاتی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 3 دسمبر 2017 - 13:26
یمنی فورسز اور قبائل نے متحدہ عرب امارات کے شہر ابو ظہبی میں واقع براکہ ایٹمی تنصیبات پر میزائل سے حملہ کیا ہے۔