ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں خواتین کے سر کے بال کاٹنے والے ملزمان کو پولیس گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے جبکہ خیال کیا جاتا ہے ان واقعات میں ہندوستانی فوج سے منسلک بعض ایجنسیاں ملوث ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے کمشیر ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں خواتین کے سر کے بال کاٹنے والے ملزمان کو پولیس گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے جبکہ خیال کیا جاتا ہے ان واقعات میں ہندوستانی فوج سے منسلک بعض ایجنسیاں ملوث ہیں۔ بٹامالو کی متاثرہ کشمیری خاتون نے ریاستی انسانی حقوق کمیشن میں اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ نامعلوم افراد نے دو بار اس کے سر کے بال کاٹےاور پھر اس کی بیٹی کے ساتھ بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا،احتجاج کرنے پر اسے 14 روز تک زیر حراست رکھا گیا۔ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں مختلف واقعات میں نامعلوم افراد نے 100سے زائد خواتین کے بال کاٹ دیئے تھے۔ پولیس نے موقف اختیار کیا تھا کہ کوئی متاثرہ خاتون بیان دینے کو تیار نہیں جس پر انسانی حقوق کمیشن نے درخواست گزار وکلا کو بیان ریکارڈ کر کے پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔ بعض  ذرائع نے نام نہ بتانے کی شرط پر انکشاف کیا ہے سر کے بال کاٹنے کے واقعات میں ہندوستانی فوج کی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں۔ کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ میں سر کے بال کاٹنے والے دو افراد کو پکڑ کر عوام نے ان کی پٹائی بھی کی اور انھیں پولیس کے حوالے بھی کیا لیکن ان کے خلاف کوئی خاص کارروائی نہيں کی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بال کاٹنے کے واقعات کے پیچھے ہندوستنای فوج کے خفیہ ادارے ملوث ہیں جنھیں گرفتار کرنا کشمیر پولیس کے بس سے باہر ہے۔