سعودی عرب کی امریکہ نواز حکومت نے کرپشن کے الزام میں گرفتار شہزادوں ، 4 موجودہ اورمتعدد سابق وزراء اور دیگر اہم افراد کو ریاض کے فائیو اسٹار ہوٹل میں قید کردیا ہے ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کی امریکہ نواز حکومت نے کرپشن کے الزام میں گرفتار شہزادوں ، 4 موجودہ اورمتعدد  سابق وزراء اور دیگر اہم افراد کو ریاض کے فائیو اسٹار ہوٹل میں قید کردیا ہے ۔اطلاعات  کے مطابق سعودی حکومت کے اندر موجود ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تصاویر میں ہوٹل کے ہال کے گدوں پر سوئے والے سعودی شہزادے ہیں ،جنہیں کرپشن کے الزام میں گزشتہ دنوں گرفتار کیا گیا تھا ۔سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف حالیہ کریک ڈاون میں گرفتارشہزادوں،وزرا اور تاجروں کے لیے ریاض کا فائیو اسٹار ہوٹل سب جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل کو مہمانوں سے خالی کرالیا گیا ہے ،ڈیلی میل نے ایک تصویر بھی جاری کی ہے ، جس میں گرفتار افراد کو اس ہوٹل کے کانفرنس ہال میں گدوں پر سوتے دیکھا جاسکتا ہے ۔

برطانوی اذرائع کا دعویٰ ہے کہ سعودی حکومت کے اندر موجود ایک باخبر اہلکار  نے اُنہیں یہ تصویر بھیجی ہے،تاہم یہ واضح نہیں کہ فرش پر سوئے ان افراد میں ارب پتی شہزادہ الولید بن طلال موجود ہیں یا نہیں ۔

لیکن گزشتہ ماہ شہزادہ الولید بن طلال اور دیگر گرفتار افراد نےاسی کانفرنس ہال میں فیوچر انویسٹمنٹ کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کیا تھا ۔

العربیہ کے مطابق حالیہ کریک ڈاون میں اب تک 11 شہزادوں، 4 وزرا، دسیوں سابق وزیروں سمیت 48 اہم شخصیات کو گرفتار کیا گیا ہے ، گرفتار ہونے والوں کی مجموعی تعداد چار سو سے اوپر بتائی جارہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق آل سعود میں اقتدار کی رسہ کشی اب دنیا کے سامنے برملا ہوگئی ہے اور سعودی عرب کے بادشاہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تعاون سے اپنے اور اپنے بیٹے کے مخآلفین کو راستے سے ہٹا رہے ہیں اورمخالفین کو شکنجہ میں کسنے کے سلسلے میں جدید قوانین بھی وضع کئے جارہے ہیں۔