مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے اٹارنی جنرل شیخ سعود بن عبداللہ نے کہا ہے کہ کرپشن کیسز میں گرفتار ہونے والے تمام سعودی شہزادے اور وزراء مجرم ہیں اور ان سے کوئی خصوصی برتائو نہیں کیا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب میں اینٹی کرپشن کمیٹی نے 11شہزادوں، کئی وزراء اور درجنوں اہم شخصیات کو کرپشن کے الزام میں گزشتہ روز گرفتار کیا تھا۔ ادھر سعودی وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ کرپشن الزامات میں گرفتار افراد کے اثاثے منجمد کیے جائیں گے اور کرپشن سے تعلق رکھنے والی کوئی بھی جائیداد ریاست کے نام ہو جائے گی۔ سعودی عرب کے ایک اور اہلکار نے رائٹرز کے ساتھ گفتگو رکتے ہوئے کہا ہے کہ تمام افراد کو کرپشن ، منی لانڈرنگ ، رشوت خوری اور رشوت ستانی کے الزامات کا سامنا ہے ، شہزادہ ولید بن طلال بن عبدالعزیز کو رشوت رشوت خوری ، رشوت ستانی اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا ہے۔ عرب ذرائ کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو بادشاہ بنانے کے لئے مخالف شہزادوں کا مکمل طور پر کچلنے کا فیصلہ کرچکے ہیں اور اس کے ساتھ وہ یمن، عراق اور شام میں اپنے سنگین جرائم پر بھی پردہ ڈآلنے کو شش کررہے ہیں۔ سعودی عرب کے بادشاہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نقش قدم پر چل کر سعودی عرب کو تبکاہی اور بربادی کیط رف لے جارہے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 6 نومبر 2017 - 12:25
سعودی عرب کے اٹارنی جنرل شیخ سعود بن عبداللہ نے کہا ہے کہ کرپشن کیسز میں گرفتار ہونے والے تمام سعودی شہزادے اور وزراء مجرم ہیں اور ان سے کوئی خصوصی برتائو نہیں کیا جائے گا۔