اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر نے ایران کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج امریکہ ایران کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت سے ہراساں ہے امریکہ اب ایران کے خلاف فوجی آپشنز کی بات کرنے سے گریز کر رہا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈرجنرل حسین سلامی نے ایران کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج امریکہ ایران کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت سے ہراساں ہے امریکہ اب ایران کے خلاف فوجی آپشنز کی بات کرنے سے گریز کر رہا ہے۔

جنرل سلامی نے قم میں طلباء کے ایک عظيم اجتماع سے  13 آبان عالمی استکبار سے مقابلے کے دن  کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تہران میں امریکی جاسوسی کے مرکز ( امریکی سفارتخانہ ) پر طلباء کا قبضہ انسانی حیات اور تاریخ کی بے مثال سیاسی کامیابی تھی ۔ ایرانی طلباء نے امریکہ کے جاسوسی کے مرکز پر قبضہ کرکے امریکہ کو عالمی سطح پر رسوا کردیا۔

جنرل سلامی نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) نے یونیورسٹی کے طلباء کے اس اقدام کی حمایت کرکے ایران کے اندر امریکہ کی سیاست اور پالیسی کو ہمیشہ کے لئے ختم کردیا ، پوری دنیا امریکہ کو سپر پاور  سمجھی تھی اور اور امام خمینی (رہ) اللہ تعالی کو سپر پاور سمجھتے تھے۔

جنرل سلامی نے کہا کہ اس دور میں امریکہ کا مقابلہ کرنے کی  کسی ملک کے اندر اتنی مجال اور ہمت نہیں تھی۔ لیکن حضرت امام خمینی (رہ)  نے امریکی طاقت کا طلسم چکنا چور کردیا۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کی دشمنی کا سلسلہ ایران کے خلاف جاری ہے اور خطے میں امریکہ کی تمام سازشوں پر ہماری قریبی نظر ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اب پہلے جیسا طاقتور نہیں رہا ہے آج پوری دنیا میں امریکی مخالفت اور امریکہ مردہ باد کے نعرے لگ رہے ہیں امریکہ مردہ باد کے جو نعرے ایران سے شروع ہوئے تھے وہ آج پوری دنیا میں پھیل گئے ہیں۔ آج کمزور سے کمزور ممالک بھی امیرکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈآل کر بات کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ظالموں کی شکست اور مظلوموں کی فتح یقینی ہے۔