مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی احتساب عدالت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے 2 ریفرنسز میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔ عزیزیہ سٹیل ملز،فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنسز کی احتساب عدالت میں سماعت کے دوران شریف فیملی کے وکیل خواجہ حارث نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی۔ خواجہ حارث نے موقف اپنایا کہ سابق وزیر اعظم کی اہلیہ علیل ہیں، ان کی صحت میں بہتری آرہی ہے اس لیے ان کے موکل کو مزید 7 روز کیلئے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ خواجہ حارث کی درخواست کی نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کردی اور کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف جان بوجھ کر عدالت میں پیش نہیں ہورہے، ملزم نے اپنی پیشی کے موقع پر عدالت میں یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ آئندہ پیشی پر عدالت میں پیش ہوں گے جبکہ ملزم کے نمائندے نے بھی ان کی پیشی کی یقین دہانی کرائی تھی ۔ نیب پراسیکیوٹر نے مزید کہا لگتا ہے کہ عدالت کے فیصلوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر کے اس بیان پر جج محمد بشیر نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور پراسیکیوٹر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ عدالت میں کھڑے ہیں کسی مجمع کے سامنے نہیں ، یہاں قانون کے مطابق ہی فیصلہ کیا جائے گا۔ عدالت نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے 2 ریفرنسز میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جبکہ تیسرے ریفرنس میں ان کے ضامن کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ نواز شریف کو پیشی کا آخری موقع دے رہے ہیں۔ شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی مزید سماعت 3 نومبر تک ملتوی کردی گئی ۔
اجراء کی تاریخ: 26 اکتوبر 2017 - 09:26
پاکستان کی احتساب عدالت نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے 2 ریفرنسز میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔