مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےعالمی مقابلوں میں میڈل اور انعامات جیتنے والے ممتاز طلباء ، دانشوروں اور ممتاز علمی شخصیات کے ساتھ ملاقات میں امریکہ کو عالمی سطح پر صہیونیوں کا بانی قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکی صدر کی احمقانہ رفتار اور پاگل پن کے باعث ہمیں امریکی مکر و فریب سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: بعض افراد 100 سال پہلے یہ کہتے تھے کہ اگر پیشرفت حاصل کرنی ہے تو مغربی ممالک کے زير نظر رہنا ہوگا۔ اور آج بھی ان کے باقی ماندہ عناصر اسی بات کی ترویج کررہے ہیں۔ ایران پہلوی دور میں 50 سال مغربی ممالک کے زیر نظر رہا ، اس دور میں ایران نے کونسی پیشرفت حاصل کی؟
رہبر معظم نے فرمایا: ہم نے انقلاب اسلامی کی برکت سے ملک سے امریکی تسلط کو ختم کیا اور آج اسلامی جمہوریہ ایران علمی اور صنعتی پیشرفت کی شاہراہ پر گامزن ہے آج ہم اپنا دفاعی ساز و سامان ملک کے اندر پیدا کررہے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اسلامی ممالک کی پیشرفت کوروکنے کے لئے امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے دہشت گردگروہوں کو تشکیل دیا۔ امریکہ علاقائی اور عالمی سطح پر دہشت گردوں کا اصلی حامی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مشترکہ ایٹمی معاہدہ ان کے حق میں ہے اگر پھر بھی انھوں نے اس کو پارہ کیا تو ہم اسے چاک چاک کرکے آگ لگادیں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکی صدر احمق ضرور ہے لیکن ہمیں امریکی مکر و فریب سے بھی غافل نہیں ہونا چاہیے۔
رہبر معظم نے فرمایا: اگر امریکہ کو ایران کے روایتی میزائلوں پر تشویش ہے توکیا ہمیں امریکہ کے ایٹمی ہتھیاروں پر تشویش نہیں ہے؟ امریکہ کے پاس میزائل کیوں ہیں؟ امریکہ کے پاس ایٹمی ہتھیار کیوں ہیں؟
رہبر معظم نے یورپی ممالک کی طرف سے ٹرمپ کے بیان کی مذمت کو بھی ناکافی قراردیا۔