خشک میوہ جات کے استعمال کے بیشمار فوائد ہیں اور ان کے باقاعدہ استعمال سے جسم توانا اور دماغ تر رہتا ہے۔ ان ہی میں مغز بادام بھی شامل ہے جس کے استعمال کے بے پناہ فوائد ہیں ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ خشک میوہ جات کے استعمال کے بیشمار فوائد ہیں اور ان کے باقاعدہ استعمال سے جسم توانا اور دماغ تر رہتا ہے۔ ان ہی میں مغز بادام بھی شامل ہے جس کے استعمال کے بے پناہ فوائد ہیں جن میں بعض مندرجہ ذیل ہیں ۔

غذائیت

بادام میں بڑے پیمانے پر چکنائی موجود ہوتی ہے تاہم یہ ناسیر شدہ چکنائی ہوتی ہے جو کہ دل کے لیے نہایت مفید ہوتی ہے کیوں کہ اس کی وجہ سے جسم میں ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین یعنی ایچ ڈی ایل کولیسٹرول (اچھے کولیسٹرول) کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے اور انسان دل کی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔ اس کے علاوہ بادام میں فائبر اور پروٹین بھی موجود ہوتا ہے۔ بادام کے استعمال سے جسم میں وٹامن ای، سیلینیم، زنک، کیلشیم، مگنیشیم اور وٹامن بی کی کمی پوری ہو جاتی ہے۔

بادام کی کتنی مقدار کا استعمال کیا جائے

بادام کے استعمال کے حوالے سے کوئی خاص حد متعین نہیں البتہ کسی بھی چیز کی زیادتی فائدے کے بجائے نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔ اس سلسلے میں ہونے والی بعض تحققیات کے مطابق یومیہ 20 سے 25 گرام بادام استعمال کرنا بہتر ہے جبکہ بچوں میں یہ مقدار مزید کم ہونی چاہیے۔

 بادام وزن کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے

عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ بادام کے استعمال سے وزن بڑھ جاتا ہے کیوں کہ اس میں چکنائی موجود ہوتی ہے تاہم برٹش جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق یومیہ 55 گرام تک بادام استعمال کرنے سے دل کے امراض کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے اور ساتھ ہی اس سے وزن میں بھی کوئی خاص اضافہ نہیں ہوتا۔ ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جب بادام کو بھوک مٹانے کے لیے استعمال کیا جائے تو یہ وزن میں اضافہ نہیں کرتا۔

بادام سے دل کے امراض کا خطرہ ہوتا ہے

بادام میں فیٹی ایسڈ، فائیٹوسٹیرولز، میگنیشیم، وٹامن ای، کاپر اور مینگنیز موجود ہوتے ہیں جو دل کو قوت بخشتے ہیں۔ تاہم 2012 اور 2014 میں ہونے والی دو تحقیقوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بادام کا زیادہ استعمال دل کی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتا ہے، خاص طور پر ان افراد میں جو پہلے ہی موٹاپے کا شکار ہوں۔

ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند

بھارت میں ہونے والے تازہ تحقیق کے مطابق بادام کو اپنی روز مرہ کی غذا میں شامل کرنے والے افراد میں ذیابیطس کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ چین میں اس سلسلے میں کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ بادام کا باقاعدہ استعمال جسم میں فاسٹنگ انسولین اور فاسٹنگ گلوکوس کی سطح کو کم کرتا ہے لہٰذا ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے البتہ اپنی ڈائٹ میں تبدیلی سے قبل ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کر لینا چاہیے۔

بادام اور دماغ

یہ بات مشہور ہے کہ بادام کھانے سے یادداشت بہتر ہوتی ہے اور سائنسی اعتبار سے بھی یہ درست ثابت ہوا ہے۔ بادام میں آئی کارنیٹائن، فیٹی ایسڈ اور وٹامن ای موجود ہوتا ہے جو دماغی صحت کے لیے بہترین ہوتا ہے اور اس سے یادداشت بھی بہتر ہوتی ہے۔

بادام اور طویل عمر

ہالینڈ میں 10 سالہ تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر باقاعدگی سے خشک میووں بشمول بادام کا استعمال کیا جائے تو اس سے کم عمری میں موت کا خطرہ تقریباً 23 فیصد تک کم ہو جاتا ہے کیوں کہ خشک میوہ جات کے استعمال سے اعصابی نظام مضبوط ہوتا ہے اور ذیابیطس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔