امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت پاکستان پرسخت پابندیاں عائد کرنےاور پاکستان کی اتحادی حیثیت ختم کرنے پر غور کررہی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نےبرطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت پاکستان پرسخت پابندیاں عائد کرنےاور پاکستان کی اتحادی حیثیت ختم کرنے پر غور کررہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کا اتحادی کا درجہ ختم کرنے سمیت اس کے خلاف دیگر سخت اقدامات پر غور کررہی ہے۔ امریکہ کا پاکستان پر الزام ہے کہ پاکستان میں 20 وہابی دہشت گرد تنظیمیں سرگرم ہیں جن کے خلاف موثر کارروائی کی ضرورت ہے۔برطانوی اخبار  کے مطابق ٹرمپ حکومت پہلے ہی پاکستان کی 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک چکی ہے اور اب دیگر اقدامات پر غور کررہی ہے جن میں سویلین امداد میں کٹوتی، پاکستان کو اعتماد میں لیے بغیر اس پر یکطرفہ طور پر ڈرون حملے کرنا اور خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے بعض افسران پر سفری پابندیاں عائد کرنے جیسے سخت اقدامات شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت پاکستان کا غیرنیٹو اتحادی کا درجہ ختم اور اسے دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والا ملک بھی قرار دے سکتی ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان کو نہ صرف ہتھیار فروخت کرنے پر پابندی لگ سکتی ہے، بلکہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک سے اربوں ڈالر کے قرضے لینے اور عالمی مالیاتی مراکز تک رسائی میں بھی مشکلات پیش آسکتی ہیں۔