مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں افغانستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سعودی عرب کو طالبان کا بھائی اور دوست قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر غیر ملکی افواج نے افغان سرزمین ترک نہ کی تو ان کے خلاف آپریشن جاری رہےگا۔ طالبان کے ترجمان نے کہا کہ جنگ ہماری مجبوری ہے جنگ ہم پر مسلط کی گئی ہے ہم اپنے ملک کا دفاع کرنے اور غیر ملکی افواج کو ملک سے نکالنے کے لئے جنگ لڑ رہے ہیں۔ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہم نے تین جنگیں برطانیہ سے لڑی ہیں جبکہ 14 سال ہم نے روس کے خلاف جنگ لڑی ہے جنگ ہم پر مسلط کی گئی ہے اور ہم جنگ کرنے اور غیر ملکی افواج کو ملک سے باہر کرنے کے لئے مجبور ہیں۔ ذرائع کے مطابق سویت یونین کے خلاف طالبان گروہ کی تشکیل میں سعودی عرب ،امریکہ اور پاکستان نے اہم کردار ادا کیا اور انھیں پیشرفتہ ہتھیار فراہم کئے سویت یونین کے انخلا کے بعد امریکہ نے افغانستان میں قدم جما لئے اور اب امریکہ کو طالبان کے وجود کی ضرورت ہے تاکہ وہ افغانستان میں اپنی موجودگی کو جائز قراردے سکے۔ کہ وہ افغانستان میں طالبان کے خلاف لڑ رہا ہے با خـبر ذرائع کے مطابق طالبان کمانڈروں کو امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی سرپرستی حاصل ہے اور آج بھی طالبان کو ہتھیار امریکہ کی طرف سے مل رہے ہیں ذرائع کے مطابق امریکہ سعودی عرب کے ذریعہ وہابی دہشت گردگروہوں کو مدد فراہم کرتا ہے اور سعودی عرب کے ذریعہ ہی انھیں اپنے قابو میں رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 16 ستمبر 2017 - 13:19
افغانستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سعودی عرب کو طالبان کا بھائی اور دوست قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر غیر ملکی افواج نے افغان سرزمین ترک نہ کی تو ان کے خلاف آپریشن جاری رہےگا۔