مہر خبررساں ایجنسی نے سی این این کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ میانمار کی نوبل انعام یافتہ خونخوار خاتون رہنما آنگ سانگ سوچی نے میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام پر شدید تنقید سے بچنے کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔ میانمار کی حکمراں جماعت کی خاتون رہنما آنگ سانگ سوچی نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم پر تنقید کے خوف سے رواں ماہ کے آخر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔ میانمار حکومت کے سرکاری ترجمان زو ہٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ کونسلر آنگ سانگ سوچی نیویارک میں جنرل اسمبلی میں شرکت نہیں کریں گی، ان کی جگہ نائب صدر ہنری وان تھیو اجلاس میں شرکت کریں گے۔ سرکاری ترجمان نے سوچی کے اس فیصلے کی وجہ نہیں بتائی۔ادھر آج سلامتی کونسل کا روہنگیا مسئلے پر اجلاس بھی ہوگا جب کہ چین نے میانمار کے فوجی آپریشن کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ میانمار حکومت کیخلاف کسی بھی اقدام کو ناکام بنادے گا کیونکہ میانمار کو اپنا استحکام برقرار رکھنے کا حق حاصل ہے۔واضح رہے کہ آنگ سانگ سوچی کو میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر جاری ریاستی تشدد کی مذمت نہ کرنے پر دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 13 ستمبر 2017 - 13:26
میانمار کی نوبل انعام یافتہ خونخوار خاتون رہنما آنگ سانگ سوچی نے میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام پر شدید تنقید سے بچنے کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔