مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج اپنے درس خارج میں میانمار کی ظالم و جابر اور بے رحم حکومت پر سیاسی اور اقتصادی دباؤ ڈالنے اور بےگناہ مسلمانوں کو قتل عام کو فوری متوقف کرانے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: آج کی دنیا، ظلم و جارحیت کی دنیا ہے اورظلم سے بھری دنیا میں ایران اپنا مؤقف فخر کے ساتھ بیان کرتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی ممالک کو میانمار کے مسئلہ پر عملی اقدام اٹھاتے ہوئے میانمار کی بے رحم اور ظالم حکومت کے خلاف سیاسی اور اقتصادی پابندیاں عائد کرنی چاہییں اور دنیا میں جہاں کہیں ظلم و ستم ہو اسلامی جمہوریہ ایران کو بھی اس کے خلاف اپنا مؤقف واضح بیان کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے میانمار میں بدھسٹوں اورمسلمانوں کے درمیان مذہبی لڑائی کو غلط اور نادرست قراردیتے ہوئے فرمایا: البتہ ممکن ہے کہ اس لڑائی میں مذہبی تعصب بھی کارفرما ہو لیکن حقیقت میں یہ مسئلہ ایک سیاسی مسئلہ ہے کیونکہ اس مسئلہ میں میانمار کی حکومت خود ملوث ہے اور اس حکومت کی سربراہ بھی ایک ایسی بے رحم اور ظالم عورت ہے جس نے امن کا نوبل انعام لے رکھا ہے اوراس طرح امن کے نوبل انعام کی حقیقت بھی ختم ہوگئی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی طرف سے میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام کی صرف مذمت کرنے کو ناکافی قراردیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو اس سلسلے میں اپنے منصبی فرائض کو ادا کرنا چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کی تشکیل پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی تعاون تنظیم کو بحرین، فلسطین، یمن اور میانمار میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی روک تھام کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے میانمار، فلسطین، یمن اور بحرین کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مؤقف کو شجاعانہ قراردیتے ہوئے فرمایا: دنیا میں جہاں کہیں ظلم ہورہا ہو اس کے خلاف آواز بلند کرنا ہمارا مذہبی ، انسانی اور اخلاقی فریضہ ہے۔