ہندوستانی عدالت نے تاج محل کو ہندو مندر ہونے والے دعوے کو باضابطہ طور پر مسترد کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نےبرطانوی اخبار " دی گارجین" کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی عدالت نے تاج محل کو ہندو مندر ہونے والے دعوے کو باضابطہ طور پر مسترد کردیا ہے۔اطلاعات کے مطابق ہندوؤں کو تاریخی یادگار کے احاطے میں عبادت کی اجازت دینے کی درخواست کی سماعت کے دوران آگرہ کی عدالت نے تاج محل کے ہندو مندر ہونے کے دعوے کو مسترد کردیا ہے۔ہندوستانی محکمہ آثار قدیمہ نے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا کہ تاج محل پہلے ہندو مندر تھا ۔ تاج محل میں صرف مسلمانوں کو عبادت کی اجازت ہے۔یہ مقبرہ شاہ جہان نے اپنی اہلیہ ممتاز کی آخری آرام گاہ کے طور پر بنایا تھا۔