ہندوستان کے مذہبی رہنما گرو گرمیت رام رحیم سنگھ پر جنسی زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر ریاست ہریانہ میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں جب کہ پرتشدد واقعات میں 30 سے زائد افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئےہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے مذہبی رہنما گرو گرمیت رام رحیم سنگھ  پر جنسی زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر ریاست ہریانہ میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں جب کہ پرتشدد واقعات میں 30 سے زائد افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئےہیں۔  اطلاعات کے مطابق ہندوستانی ریاست ہریانہ کی خصوصی عدالت نے مذہبی رہنما گرو گرمیت رام رحیم سنگھ پر 2 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں فرد جرم عائد کردی جس کے بعد فوجی اہلکاروں نے گرو کو حفاظتی تحویل میں لے کر ویسٹرن کمانڈ ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا۔ ذرائع کے مطابق فیصلے کے انتظار میں عدالت کے باہر موجود مذہبی پیشوا کے پیرو کاروں نے عدالتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی شروع  کردی جس کے دوران درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی جب کہ 2 پٹرول پمپوں سمیت اہم سرکاری عمارتیں بھی نذر آتش کردی گئیں، پرتشدد واقعات میں 30  افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔ امن وامان کی ابتر صورت حال کے پیش نظر اتر پردیش کے ضلع نویڈا، غازی آباد، مظفر نگر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے جب کہ پنچکلا اور فیروز پور میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔