سعودی عرب کے شہزادے الولید بن طلال بن عبدالعزیز السعود نے صرف ایک ہفتے کے دوران اپنی چھٹیوں پر 5 لاکھ 58 ہزار پاؤنڈ یعنی ساڑھے سات کروڑ پاکستانی روپیوں سے بھی زیادہ رقم خرچ کردی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ترک اخبار حریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے شہزادے الولید بن طلال بن عبدالعزیز السعود نے صرف ایک ہفتے کے دوران اپنی چھٹیوں پر 5 لاکھ 58 ہزار پاؤنڈ یعنی ساڑھے سات کروڑ پاکستانی روپیوں سے بھی زیادہ رقم خرچ کردی۔ شہزادہ الولید بن طلال  اپنے اہلِ خانہ اور ملازمین سمیت دو درجن سے زائد افراد کے ہمراہ ترکی کے علاقے بودرم کے ایک مہنگے ریزورٹ میں قیام پذیر رہے تاہم یہ سارے اخراجات انہوں نے اپنی ذاتی جیب سے پورے کیے۔ واضح رہے کہ شہزادہ الولید " کنگڈم ہولڈنگ کمپنی " کے مالک ہیں اور فوربس میگزین کے مطابق دنیا کے 45 ویں امیر ترین شخص ہیں جن کے ذاتی اثاثوں کی مجموعی مالیت تقریباً 19 ارب ڈالر ہے۔ وہ ٹوئٹر کے علاوہ دوسری بڑی عالمی کمپنیوں کے اہم حصہ داروں میں بھی شامل ہیں۔ ترک روزنامہ " حریت " کے مطابق شہزادہ الولید 14 اگست کو ترکی پہنچے تھے اور ان کے ساتھ 300 سوٹ کیس بھی تھے جبکہ ساحلی علاقے میں تفریح کی غرض سے 30 سائیکلیں ان کے علاوہ تھیں۔ ان کا یہ سارا سامان ایک بڑے ٹرک پر لاد کر ہوٹل پہنچایا گیا۔

62 سالہ سعودی شہزادے کی حفاظت پر ان کے 12 ذاتی باڈی گارڈز بھی ساتھ آئے تھے۔ ساحلِ سمندر پر انہوں نے اپنے لیے ایک پورا ہوٹل کرائے پر لے رکھا تھا جو ایک ہفتے تک ان کے استعمال میں رہا۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے مغرب نواز شہزادے فضول خرچی میں معروف ہیں سعودی شہزادوں کو امریکی اور اسرائیلی غلام بھی قراردیا جاتا ہے۔