پاکستانی سینیٹ میں حزب اختلاف کے رہنما چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف کوئی سازش نہیں ہوئی بلکہ نواز شریف نے منتخب سویلین حکومتوں کے خلاف 10 بار سازشیں کیں اور اب مکافاتِ عمل کا سامنا کر رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی سینیٹ میں  حزب اختلاف کے رہنما  چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف کوئی سازش نہیں ہوئی بلکہ نواز شریف نے منتخب سویلین حکومتوں کے خلاف 10 بار سازشیں کیں اور اب مکافاتِ عمل کا سامنا کر رہے ہیں۔ نواز شریف سڑکوں پر اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج نہیں کر رہے بلکہ احتساب عدالت سے بچنا چاہتے ہیں۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی ریلی ناکام مگر جلسے کامیاب ہیں ، وہ قانون کی دیوار توڑ کر اس سے باہر آنا چاہتے ہیں لیکن ان کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے ، وہ بند گلی میں داخل ہو چکے ہیں۔انہوں نے دس بار سازشیں کیں اور اب یہ مکافاتِ عمل کا سامنا کر رہے ہیں، انہوں نے محمد خان جونیجو ، بینظیر بھٹو، یوسف رضا گیلانی سمیت مختلف لوگوں کے خلاف سازشیں کیں۔ یہ اپنی پارٹی کے سربراہ کے خلاف سازش کرکے وزیر اعظم بنے اور جب عہدے سے ہٹے تو فاروق لغاری اور سجاد علی شاہ کے ساتھ مل کر سازشیں کیں اور جب دوبارہ وزیر اعظم بن گئے تب بھی سازشوں  سے باز نہیں آئے اور بی بی کو پانچ سال کی سزا کرادی۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ جب یہ گرفتار ہوتے ہیں تو این آر او کرکے سعودی عرب چلے جاتے ہیں ، پیپلز پارٹی کی حکومت آتی ہے تو یہ چیف جسٹس اور جنرل پاشا کے ساتھ مل کر 15 منٹ میں میمو گیٹ پر کمیشن بنوا لیتے ہیں لیکن جب گیلانی اس سے سروائیو کر جاتے ہیں تو یہ پھر سازش کرتے ہیں۔ انہیں جب بھی موقع ملتا ہے تویہ منتخب حکومتوں کے خلاف سازشیں شروع کردیتے ہیں، نواز شریف نے سویلین حکومت کے خلاف 10 بار سازشیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی نا اہلی ان کے خلاف کوئی سازش نہیں بلکہ پانامہ پیپرز میں ان کی کرپشن پکڑی گئی ہے انہیں دفاع کا  ایک سال کا عرصہ ملا لیکن یہ اپنی صفائی میں ایک بھی دستاویز پیش نہیں کر سکے بلکہ سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات جمع کرائیں اور اب یہ مکافاتِ عمل سے بچنے کیلئے سڑکوں پر نکل پڑے ہیں، یہ کسی کے خلاف احتجاج نہیں کر رہے بلکہ احتساب عدالت سے بچنا چاہتے ہیں۔