مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی عدالت نے عراق میں عام شہریوں کے قتل میں ملوث امریکی کمپنی بلیک واٹر اہلکاروں کی قید کی سزائیں ختم کردی ہیں۔ امریکہ کی اپیل کورٹ نے 14 عام عراقی شہریوں کو قتل کرنے والے نجی سکیورٹی کمپنی بلیک واٹر کے 4 کارندوں نکولس سلیٹن، ایوان لبرٹی، پال سلو اور ڈسٹن ہیرڈ کی قید کی سزائیں ختم کردیں۔ ماتحت عدالت نے 2014ء میں نکولس سلیٹن کو عمر قید اور باقی تین مجرموں کو 30، 30 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اپیل کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ سزائیں امریکی دستوری حقوق کے منافی اور ظالمانہ ہیں اس لیے ان کا ازسرنو تعین کیا جانا ضروری ہے۔ اپیل کورٹ کے فیصلے کی روشنی ماتحت عدالت دوبارہ ان مجرموں کی سزاؤں کا تعین کرے گی۔ واضح رہے کہ 2007 میں بلیک واٹر کے گارڈز نے عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی قافلے کا راستہ صاف کرنے کے لیے فائرنگ کی تھی جس میں خواتین اور بچوں سمیت 14 عراقی شہری جاں بحق اور 17 زخمی ہو گئے تھے۔
اجراء کی تاریخ: 6 اگست 2017 - 14:53
امریکی عدالت نے عراق میں عام شہریوں کے قتل میں ملوث امریکی کمپنی بلیک واٹر اہلکاروں کی قید کی سزائیں ختم کردی ہیں۔