مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے سیاسی شعبہ کے سربراہ ناصر ابو شریف نے عربی اور اسلامی ممالک کی طرف سے فلسطینیوں پر اسرائیل کے مجرمانہ ہور وحیشانہ جرائم و مظالم پر خاموشی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عربی اور اسلامی ممالک کی مسئلہ فلسطین کی حمایت " صفر" برابر ہے۔ ناصر ابو شریف نے مسجد الاقصی کے محاصرے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2 ہزار اسرائیلی فوجیوں نے مسجد الاقصی کا محاصرہ کررکھا ہے اور فلسطینی نماز گزاروں کا مسجد الاقصی میں داخلہ بھی محدود کردیا ہے۔ فلسطینی مسجد الاقصی کے باہر نماز ادا کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، فلسطینیوں پر اسرائیل کے وحشیانہ مظالم میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے۔
ناصر ابو شریف نے اسرائیلیوں کی طرف سے مسجد الاقصی کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائيل مسجد الاقصی کےاسلامی تشخص کو ختم کرنے کی کافی عرصہ سے تلاش و کوشش کررہا ہے اور وہ مسجد الاقصی کے اسلامی تشخص کو ختم کرکے اسے یہودی تشخص میں بدلنا چاہتا ہے۔
ابو شریف نے عربی اور اسلامی ممالک کی طرف سے مسئلہ فلسطین کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ رویہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عرب اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں پر امریکہ کا تسلط قائم ہوگيا ہے اور اسی لئے انھوں نے مسئلہ فلسطین کی حمایت عملی طور پر ختم کردی ہے انھوں نے کہا کہ عربی اور اسلامی ممالک کی طرف سے مسئلہ فلسطین کی حمایت صفر کے برابر ہے۔
ناصر ابو شریف نے کہا کہ عرب لیگ عربی ممالک کی قیادت کررہی ہے لیکن اس کا مسئلہ فلسطین کے حل اور فلسطینیون کی مشکلات دور کرنے کے بارے میں کوئی نقش نہیں ہے جبکہ بعض عربی ممالک نے اسرائيل کو سرکاری طور پر تسلیم کرتے ہوئے اس کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی قائم کررکھے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسرائيل اور امریکہ کے حامی عرب ممالک مسئلہ فلسطین کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
ناصر ابو شریف نے کہا کہ ایران واحد اسلامی ملک ہے کہ جو خلوص اور محبت کے ساتھ فلسطینیوں کی عملی حمایت کررہا ہے اور ہم ایران کی حمایت پر ایرانی عوام اور حکومت بالخصوص رہبر معظم انقلاب اسلامی کے شکر گزار ہیں۔