مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ میانمار میں انتہا پسند بدھسٹوں اور سیکیورٹی اہلکاروں نے روہنگیا مسلمانوں پر خوفناک مظالم ڈھائے اور بے گناہ لوگوں کو زندہ جلایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق غیر ملکی میڈیا کے وفد نے پہلی بار ریاست راکھائن کا دو روزہ دورہ کیا اور وہاں متاثرہ روہنگیا مسلمانوں سے ملاقات کی جس کے دوران ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کی لرزہ خیز تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ریاست راکھائن میں فوجی آپریشن کے دوران مسلمان مردوں کو زندہ جلایا گیا، بچوں سمیت سیکڑوں افراد کو گرفتار کرکے مقدمہ چلائے بغیر قید میں ڈال دیا گیا، خواتین کی آبرو ریزی کی گئی، جب کہ سیکڑوں عورتوں کے شوہر، والد اور بچے تاحال لاپتہ ہیں۔نومبر میں میانمار کی فوج نے موانگ ڈو کے علاقے میں مسلمانوں کے دیہاتوں میں آپریشن کیا جس میں 75 ہزار مسلمان بے گھر ہوگئے۔اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کے مطابق میانمار سیکیورٹی فورسز نے خواتین کو اجتماعی زیادتی اورتشدد کا نشانہ بنایا ، ان کے گھر نذر آتش کردیے جو انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔میانمار کی حکومت نے گزشتہ 9 ماہ سے غیر ملکی صحافیوں کو اس علاقے میں جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔ ادھر میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی تحقیقات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزامات بے بنیاد ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 16 جولائی 2017 - 19:41
اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کے مطابق میانمار میں انتہا پسند بدھسٹوں اور سیکیورٹی اہلکاروں نے روہنگیا مسلمانوں پر خوفناک مظالم ڈھائے اور بے گناہ لوگوں کو زندہ جلایا گیا۔