مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ قطر کی حکومت نے سعودی عرب سمیت چار عرب ممالک کی جانب سے محاصرے کے بعد پہنچنے والے نقصانات کی تلافی کے لیے قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔قطری پراسیکیوٹر علی العماری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کمپنیوں، سرکاری اداروں اور انفرادی طور پر نقصان اٹھانے والے معاملات کو دیکھے گی اور تفصیلات حاصل کرنے کے بعد قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔اس نے کہا کہ یہ کمیٹی داخلی طور پر اور بین الاقوامی دونوں پہلوؤں سے زرتلافی کے طریقہ کار کو استعمال کرے گی۔تشکیل دی گئی نئی کمیٹی میں قطر کے وزیر انصاف اور خارجہ امور کے وزیر بھی شامل ہیں۔واضح رہے کہ 5 جون کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصرنے قطر پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ قطر سےتعلق منقطع کرنے والے تمام عرب ممالک نے اپنی سرحدوں کو بند کرتے ہوئے قطری باشندوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔سعودی عرب کی جانب سے سرحد کو بند کرنے کےبعد خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ قطر میں کھانے پینے کی اشیا کا بحران پیداہوجائے گا لیکن ایران اور ترکی نے قطر کی مدد کرتے ہوئے وہاں کئی ٹن مواد غذائی پہنچا دیا جس کے بعد سعودی عرب اور اس کے حامی تین عرب ممالک کا قطر کے خلاف ناپاک منصوبہ ناکام ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب اپنے ہمسایہ ممالک اور اسلامی عربی ممالک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی امریکی اسراغيلی پالیسی پر گامزن ہے۔
اجراء کی تاریخ: 10 جولائی 2017 - 12:23
قطر نے سعودی عرب سمیت چار عرب ممالک کی جانب سے محاصرے کے بعد پہنچنے والے نقصانات کی تلافی کے لیے قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔