امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی تحریک شدت اختیار کر گئی اور مختلف ریاستوں میں ہزاروں افراد ٹرمپ کے خلاف سڑکوں پر نکل آئےہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی تحریک شدت اختیار کر گئی اور مختلف ریاستوں میں ہزاروں افراد ٹرمپ کے خلاف سڑکوں پر نکل آئےہیں۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ کے یوم آزادی سے دو روز قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے لئے ملک کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ صدر ٹرمپ امریکی روایات کے خلاف کام کر رہے ہیں اس لئے انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن میں مظاہرین نے اسٹیٹ کیپٹل سے سٹی ہال تک ریلی نکالی جب کہ اس موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی تاہم مظاہرین نعرے بازی کرتے ہوئے آگے نکل گئے۔ریاست ٹیکساس کے مختلف شہروں میں صدر ٹرمپ کے خلاف مظاہروں کو دیکھتے ہوئے ان کے حامی بھی سڑکوں پر نکل آئے جس کے بعد پولیس کو الرٹ کردیا گیا۔ریاست پنسلوانیا کے شہر فلاڈلفیا میں ٹرمپ مخالف مظاہرین نے ٹرمپ کے حامیوں پر دھاوا بول دیا جس کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا جب کہ پولیس نے ٹرمپ مخالف 2 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔واضح رہے کہ ریاست ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی الگرین نے سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومے کی جبری برطرفی کے خلاف صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی مہم چلانے کا اعلان کیا تھا جب کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کو انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔