مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوکالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کو بدعنوانی کے الزام میں 16 ماہ قید کی سزا کے بعد آزاد کردیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق 71 سالہ ایہود اولمرٹ نے 2006 سے 2009 کے درمیان اسرائیل میں وزارت عظمی کا منصب سنبھالا۔ وہ اسرائیل میں جیل کی سزا پانے والے پہلے وزیراعظم ہیں۔ انہیں 27 ماہ جیل کی سزا سنائی گئی تھی تاہم انہوں نے فیصلے میں تخفیف سے فائدہ حاصل کیا۔ اولمرٹ کے سقوط کا آغاز جولائی 2008 میں ہوا جب بدعنوانی کے الزامات نے ان کی پوزیشن کو بڑی حد تک کمزور کر دیا۔ اْس موقع پر اولمرٹ نے اعلان کیا تھا کہ وہ کادیما پارٹی کے انتخابات میں خود کو پارٹی کی صدارت کے لیے بطور امیدوار نامزد نہیں کریں گے۔اسرائیل میں جیل سروس کے ترجمان عاف لبربیتی نے اتوارکو صحافیوں کو بتایا کہ سکیورٹی اہلکاروں نے 71 سالہ اولمرٹ کو ان کے گھر منتقل کر دیا ہے۔ بیان کے مطابق سابق اسرائیلی وزیراعظم کو قبل از وقت اس وجہ سے رہا کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے دوران حراست رضاکارانہ کام بخوبی انجام دیے۔ انہیں ابھی بھی ایک ماہ میں دو مرتبہ پولیس کے سامنے پیش ہونا ہوگا اور انہیں بیرون ملک سفر کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ اسی طرح ان پر میڈیا کو انٹرویوز دینے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ان پر ایک امریکی بزنس مین مورِس ٹالسنکی سے رقوم سے بھرے لفافے وصول کرنے کا الزام بھی تھا۔ الزامات کے مطابق اولمرٹ نے یہ رقم اس وقت وصول کی جب وہ یروشلم کے میئر اور کابینہ کے رکن تھے۔
اجراء کی تاریخ: 3 جولائی 2017 - 00:29
اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کو بدعنوانی کے الزام میں 16 ماہ قید کی سزا کے بعد آزاد کردیا گیا ہے۔