مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ امامی کاشانی کی امامت میں منعقد ہوئی ۔ نماز جمعہ کے عارضی خطیب نے ولایت فقیہ کے سائے میں باہمی اتحاد ، انسجام اور یکجہتی پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفرقہ اور اختلاف قابل مذمت عمل ہے جو کمزوری اور ضعف کا سبب بنتا ہے جبکہ اتحاد و یکجہتی قوت اور طاقت کا موجب بنتی ہے۔ خطیب جمعہ نے عراق کے شہر موصل کی آزادی اور وہابی دہشت گردوں کی باطل خلافت کے خاتمہ پر عراقی عوام اور حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہابی دہشت گردوں نے روی زمین پر دین کے نام پر فساد برپا کررکھا ہے اور عراقی حکومت اور عوام نے موصل سے وہابی فسادیوں کا خاتمہ کرکے ثابت کردیا ہے کہ فتح ہمیشہ حق کی ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ موصل میں صرف داعش کو ہی شکست نہیں ہوئی بلکہ داعش کے حامیوں کو بھی شکست اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ داعش کو امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کی آشکارا پشتپناہی حاصل تھی سعودی عرب نے دل کھول کر شام اور عراق میں وہابی دہشت گردوں کی حمایت کی اور سعودی عرب نے امریکہ سے ہتھیار خرید کر دہشت گردوں کو فرہم کئے جس کے ٹھوس ثبوت بھی موجود ہیں۔خطیب جمعہ نے سات تیر کی مناسبت سے شہدائے ہفتم تیر کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔
اجراء کی تاریخ: 30 جون 2017 - 18:19
اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے ولایت فقیہ کے سائے میں باہمی اتحاد ، انسجام اور یکجہتی پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفرقہ اور اختلاف قابل مذمت عمل ہے جو کمزوری کا سبب بنتا ہے جبکہ اتحاد و یکجہتی قوت اور طاقت کا موجب ہے۔