ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے امیرکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سےخطاب میں کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دہشت گردی اورانتہا پسندی پر بات چیت کی گئی، دہشت گردی کے خلاف انٹیلی جنس کو بڑھائیں گے،افغانستان میں امن کے لیے امریکہ کے ساتھ تعاون کریں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے امیرکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سےخطاب میں کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دہشت گردی اورانتہا پسندی پر بات چیت کی گئی، دہشت گردی کے خلاف انٹیلی جنس کو بڑھائیں گے،افغانستان میں امن کے لیے امریکہ کے ساتھ تعاون کریں گے۔ نریندر مودی کا کہنا تھا کہ امریکہ اور بھارت نے میری ٹائم سیکورٹی اور دفاعی صلا حیت بڑھانے پر بات چیت کی ۔بھارتی وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان کے اور ٹرمپ کے وژن میں کوئی فرق نہیں ۔مودی کی جانب سے ٹرمپ کو دورہ بھارت کی دعوت بھی دی گئی ۔ امریکی صدر ٹرمپ کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکہ اور بھارت دہشت گردی کا شکار ہیں۔دونوں ممالک دہشت گرد تنظیموں اور انتہا پسند نظریات کے خا تمے کے لیے پر عزم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خا تمے کے لیے دونوں ممالک فوجی تعاون بڑھانے پر دن رات کام کررہے ہیں۔آئندہ ماہ بھارت ،امریکہ اور جاپان کی بحری افواج بحر ہند میں مشترکہ فوجی مشقیں کریں گی۔ٹرمپ نے بھارت کو امریکہ کا سچا دوست قرار دیتے ہوئے کہاکہ امریکہ اور بھارت کے درمیان اس وقت بہترین تعلقات ہیں۔ امریکہ اور بھارت کو دہشت گردی کے مشترکہ خطرات کا سامنا ہے۔ واضح رہے کہ ہندوستانی وزیر ا‏عظم کی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات سے قبل امیرکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کشمیر کی علیحدگی پسند اور پاکستان نواز تنظیم حزب المجاہدین کے سربراہ صلاح الدین کو دہشت گردی کے فہرست میں شامل کرکے عید کے دن  بھارتی وزیر ا‏عظم کو بہترین تحفہ دیا۔