اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کے مشیر نے داعش کی تشکیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کو امریکی حکم اور سعودی عرب کے تعاون سے اسرائیل کی سلامتی کے لئے تشکیل دیا گیا داعش در حقیقت اسرائیل کی پسندیدہ تنظیم اور اس کی سلامتی کا نام ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ کے مشیر حسین شیخ الاسلام نے داعش کی تشکیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کو امریکی حکم اور سعودی عرب کے تعاون سے اسرائیل کی سلامتی کے لئے تشکیل دیا گیا داعش در حقیقت اسرائیل کی پسندیدہ تنظیم اور اس کی سلامتی کا نام ہے۔

شیخ الاسلام نے یوم قدس کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قبلہ اول مسلمانوں کا مسئلہ اول ہے اور مسلمانوں کے مسئلہ اول کو پس پشت ڈالنے کے لئے وہابی دہشت گرد گروہ داعش کو تشکیل دیا گیا داعش کی تشکیل میں سعودی عرب کا بنیادی اور اساسی کردار ہے۔

انھوں نے کہا کہ اللہ کے بندوں اور شیطان کے طرفداروں کے درمیان ہمیشہ جنگ جاری رہی ہے اور یہ جنگ آج بھی جاری ہے ایک طرف بڑے شیطان  امریکہ اور باطل  کے حامی ہیں جن میں سعودی عرب بھی شامل ہے سعودی عرب بڑے شیطان کا اصلی حامی ہے اور دوسری طرف  فلسطینی مظلوم قوم اور حق کے حامی ہیں۔ داعشی اسرائیل، امریکہ اور سعودی عرب کے اصلی سپاہی  طرفدار ہیں ۔ انھوں نے فلسطین کی آزادی کے لئے ایک گولی بھی فائر نہیں کی بلکہ اسرائیل مخالف ملک شام میں دہشت گردی پھیلا کر اسے کمزور کیا۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ ایران نے فلسطینیوں کی حمایت کرکے خطے میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے قدموں اور اس کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو روک دیا ہے جبکہ امریکہ نواز بعض عرب اور مسلمان ممالک براہ راست امریکی فرمان کے تحت چل رہے ہیں وہ اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے اسلام ، مسلمانوں اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ آشکارا خیانت اور پھر خادم الحرمین ہونے کا دعوی بھی کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بڑے شیطان امریکہ کے حامی اور نبی کریم (ص) اور ان کی آل پاک کے دشمن کبھی خادم الحرمین نہیں بن سکتے۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے بادشاہ نے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ڈانس اور شراب پی کراسلام کی آبروہ کو تباہ اور خادم الحرمین ہونے کے اعزاز کو خاک میں ملادیا ہے۔