مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی اخبار اوصاف کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف کے حالیہ دورہ چین کے دوران بیجنگ انتطامیہ نے نوازشریف کی ہانگ کانگ میں تین روزہ خفیہ کاروباری ونجی مصروفیات پرشدید ناپسندیدگی کا اظہارکیا ہے اور چینی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے سے ان تین روزہ مصروفیات اورملاقاتوں کی تفصیلات مانگ لی ہیں ۔واضح رہے کہ ون بیلٹ ون روڈ فورم کے حوالے سے بیجنگ میں تین روزہ سرکاری تقریب 42 ممالک کے سربراہان اور نمائندوں نے شرکت کی اورتین روز کے بعد تمام سربراہان اورنمائندے اپنے ممالک واپس چلے گئے تاہم پاکستانی وزیراعظم وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے چین کے کاروباری مرکز ہانک کانگ میں تین روز گزارے اور وہاں پرنجی وکاروباری ملاقاتیں کیں جس کو بیجنگ انتظامیہ مشکوک نظروں سے دیکھ رہی ہے ۔ بیجنگ انتظامیہ ہانگ کانگ بارے کافی تحفظات رکھتی ہے اورکسی بھی ملک خصوصا پاکستان کے وزیراعظم کا بیجنگ انتظامیہ کو بائی پاس کرکے اوراس کے پیشگی علم میں لائے بغیر ہانگ کانگ میں تین روزہ قیام نے نوازشریف کی بیجنگ حکومت کے سامنے پوزیش خاصی مشکوک کردی ہے ۔ پاکستانی وزیر اعظم پر پاکستان دشمن عناصر سے ساز باز رکھنے جیسے الزامات بھی عائد کئے ہیں جن میں ہندوستانی تاجر سجن جندال بھی شامل ہے۔
اجراء کی تاریخ: 29 مئی 2017 - 14:52
پاکستان کے وزیراعظم نوازشریف کے حالیہ دورہ چین کے دوران بیجنگ انتطامیہ نے نوازشریف کی ہانگ کانگ میں تین روزہ خفیہ کاروباری ونجی مصروفیات پرشدید ناپسندیدگی کا اظہارکیا ہے۔