برطانیہ میں مانچسٹر کنسرٹ میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کی جانب سے خودکش بم دھماکے کے بعد خطرے کی سطح بلند کرکے " شدید ترین" کردی گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ میں مانچسٹر کنسرٹ میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کی جانب سے خودکش بم دھماکے کے بعد خطرے کی سطح بلند کرکے " شدید ترین" کردی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق برطانوی حکومت نے مزید دہشت گرد حملوں کی روک تھام کرنے کےلیے ’’آپریشن ٹیمپرر‘‘ شروع کردیا ہے۔برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ مانچسٹرحملے کے بعد برطانیہ میں کسی بھی وقت اگلا حملہ ہوسکتا ہے جبکہ یہی خدشہ مدنظر رکھتے ہوئے وہاں خطرے کی سطح بلند کی گئی ہے جس کے تحت تمام اہم عمارتوں کی نگرانی کے لیے فوج تعینات کی جارہی ہے۔ برطانیہ میں سکیورٹی ہائی الرٹ کا فیصلہ گزشتہ روز ایک خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس میں داعش کی جانب سے مزید حملوں کی دھمکی بطورِخاص زیرِبحث آئی تھی۔ 2014 سے برطانیہ میں خطرے کی سطح نسبتاً کم تھی جسے گزشتہ روزبڑھا کر ’’شدید ترین‘‘ کردیا گیا ہے۔ برطانوی وزیراعظم نے یہ اعلان بھی کیا کہ ان کی حکومت نے دہشت گردوں سے نمٹنے اور ان کے متوقع حملوں کو ناکام بنانے کےلیے ’’آپریشن ٹیمپرر‘‘ کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت اہم اورپُرہجوم عوامی مقامات کی حفاظت کے لیے مسلح پولیس اہلکاروں کے علاوہ برطانوی فوجیوں کو بھی تعینات کیا جائے گا، علاوہ ازیں کنسرٹ یا اس قسم کی دیگرعوامی تقریبات میں بھی پولیس کی جانب سے اضافی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔واضح رہے کہ داعش نے مانچسٹر خودکش بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ یورپی ممالک خود کو مستقبل میں ایسے مزید حملوں کےلیے تیاررکھیں۔ داعش کے حملے میں 22 افراد ہلاک اور 59 زخمی ہوگئے تھے یہ وہی تنظیم ہے جسے شام اور رعاق میں امریکہ، برطانیہ اور سعودی عرب نے مدد بہم پہنچائی اور اسے شام کے صدر بشار اسد کی حکومت کو گرانے کے لئے تشکیل دیا گیا تھا۔