امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب کے دورے اور نسل پرستانہ سیاست کی وجہ سے عوامی مقبولیت کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے امریکہ اور سعودی عرب دونوں دہشت گرد تنظیموں کے حامی ممالک بھی ہیں سعودی عرب امریکی اسلام اور وہابیت کے فروغ میں بہت زیادہ کوشاں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب کے دورے  اور نسل پرستانہ سیاست کی وجہ سے عوامی مقبولیت کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے امریکہ اور سعودی عرب دونوں دہشت گرد تنظیموں کے حامی ممالک بھی ہیں سعودی عرب امریکی اسلام اور وہابیت کے فروغ میں بہت زیادہ کوشاں ہے۔عالمی میڈیا نے حالیہ عوامی جائزہ سروے کے مطابق صدر ٹرمپ کوکارکردگی کی بناءپر پسند کرنے والوں کی تعداد 38 فی صد جب کہ ناپسند کرنے والوں کی تعداد 56 فی صد ہے جبکہ 6 فی صدر رائے دہندگان نے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ جائزے سے ظاہر ہوا ہے کہ امریکی عوام میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت جنوری میں اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے,یہ سروے 14 سے 18 مئی کے عرصے میں کیا گیا۔ اس دوران دو ہزار لوگوں سے انٹرویوز کیے گئے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب اور امریکی اتحاد در حقیقت وہابی دہشت گرد تنظیموں کو دوبارہ منظم کرنے کی ایک اہم سازش ہے سعودی عرب اور امیرکہ کے حامی دہشت گردوں کو عراق اور شام میں تاریخی شکست کاسامنا ہے اکثر اسلامی ممالک میں رسگرم دہشت گردوں میں سعودی شہری بڑی تعداد میںم وبجود ہیں جنھیں سعودی عرب کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔