عراق میں انسداد دہشت گردی فورس کے آپریشنل چیف جنرل سعد معن نے کہا ہے کہ عراق میں سرگرم وہابی تکفیری دہشت گرد تنظیم داعش کا خودساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی وہابی دہشت گردوں کو تنہا چھوڑ کر موصل سے فرار ہوگیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے سومریہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراق میں انسداد دہشت گردی فورس کے آپریشنل چیف جنرل معن السعد نے کہا ہے کہ عراق میں سرگرم وہابی تکفیری دہشت گرد تنظیم داعش کا خودساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی وہابی دہشت گردوں کو تنہا چھوڑ کر موصل سے فرار ہوگیا ہے۔ اطلاعات  کے مطابق عراقی فورسز کی داعش کے خلاف موصل میں فیصلہ کن جنگ جاری ہے جب کہ ریپڈ رسپونس فورس کے چیف جنرل معن السعدی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے موصل میں الاصلاح الزراعی کالونی کو داعش کے قبضہ سے چھڑا لیا ہے اور دیگر علاقوں میں وہابی دہشت گردوں کو پسپائی کا سامنا ہے جب کہ داعش کے خود ساختہ خلیفہ ابوبکرالبغدادی موصل سے فرار ہوگیا اور وہابی دہشت گرد بھی فرار کی راہ تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داعش کے زیرقبضہ خود ساختہ دارالحکومت موصل ان کے ہاتھ سے نکل گیا ہے اور مغربی موصل کی بچ جانے والی کالونیاں بھی زیادہ دیر تک دہشت گردوں کے قبضے میں نہیں رہیں گی۔انسداد دہشت گردی فورس کے چیف کا کہنا تھا کہ موصل سے فرار ہونے کے بعد داعش کےبدنام زمانہ خود ساختہ خلیفہ ابوبکرالبغدادی کے اگلے ٹھکانے کا علم نہیں تاہم اس بات کا قوی امکان ہے کہ داعش عراق سے شکست خوردہ ہونے کے بعد کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرے گی۔  موصل میں جاری آپریشن کے ایک انچارج جنرل عبدالامیر یاراللہ کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی فورسز نے اصلاح الزراعی کالونی میں تمام سرکاری عمارتوں پر عراقی پرچم لہرا دیا ہے جب کہ عراقی فورسز نے شہر کے دائیں ساحلی علاقے کی الاصلاح الزراعی کالونی نمبر ایک کے بعد کالونی نمبر دو کو بھی داعش کے ناپاک وجود سے پاک کردیا ہے۔