مہر خبررساں ایجنسی نے افغان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے اڈوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کی حمایت بند کردے ، افغانستان کا پاکستان سے جنگ کا کوئی ارادہ نہیں۔ عبداللہ عبداللہ نے پاکستان اور افغانستان میں اعتماد کے فقدان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان، پاکستان سے جنگ کا خواہشمند نہیں بلکہ استحکام کے لیے پاکستان کی مدد کا طالب ہے۔ عبداللہ عبداللہ نے پاکستان پر زوردیا کہ وہ پاکستان میں موجود وہابی دہشت گردوں کے اڈوں کے خلاف کارروائی کرے اور افغانستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث دہشت گردوں کوگرفتار کرکے افغانستان کے حوالے کرے۔ عبداللہ عبداللہ نے دعوٰی کیا کہ افغانستان اچھے اور برے طالبان کی کوئی تمیز نہیں کرتا۔ افغان چیف ایگزیکٹو نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے سابق سپہ سالار نے افغان طالبان کو بات چیت پر آمادہ کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگا تھا لیکن وہ اپنا وعدہ وفا کرنے میں ناکام رہے۔ انھوں نے زور دیا کہ طالبان ہمارے دشمن ہیں اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے رعایت دینے کے بجائے مجبور کرنا ہوگا۔عبداللہ عبداللہ نے خبردار کیا کہ دہشت گردوں کے ساتھ کوئی ہمدردی اور تعاون نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی پارلیمانی وفد کا دورہ مثبت رہا تاہم حالیہ واقعات کے تناظر میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تعاون کا فقدان ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں موجود دہشت گرد پاکستان کے ہمسایہ ممالک میں دراندازی کرکے دہشت گردانہ کارروائیوں کا ارتکاب کرتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے پاکستان کے ہمسایہ ممالک پاکستان سے نالاں ہیں اور پاکستانی فوج کے آپریشن کو صرف نمائش قراردیا جارہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 8 مئی 2017 - 22:51
افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے اڈوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کی حمایت بند کردے ، افغانستان کا پاکستان سے جنگ کا کوئی ارادہ نہیں۔